شوکت ترین کو دوبارہ وزیراعظم کا مشیربرائے خزانہ مقررکردیا گیا ‘نوٹیفکیشن جاری

مشیر خزانہ و ریونیو کے اختیارات وفاقی وزیر خزانہ کے برابر ہونگے‘پی ٹی آئی تین سال میں چاروزیرخزانہ بدل چکی ہے

اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) شوکت ترین کو دوبارہ وزیر اعظم عمران خان کا مشیر خزانہ مقرر کردیا گیاہے حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں آئین کے آرٹیکل 93 کی شق (ایف) کا حوالہ دے کر کہا گیا کہ شوکت ترین کو وزیر اعظم کا مشیر خزانہ و ریونیو مقرر کیا گیا ہے اور ان کے اختیارات وفاقی وزیر خزانہ کے برابر ہونگے.
خیال رہے کہ شوکت ترین نے 17 اپریل 2021 کو وفاقی وزیر خزانہ کا حلف اٹھایا تھا پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت میں وہ چوتھے وزیر خزانہ مقرر کیے گئے تھے جبکہ ان سے قبل حفیظ شیخ اور حماد اظہر بھی وزیر خزانہ منصب سنبھال چکے ہیں.

یہاں یہ بات مد نظر رہے کہ شوکت ترین رکنِ پارلیمنٹ نہیں تھے اس لیے انہیں وزیر اعظم عمران خان کے خصوصی اختیارات کے تحت 6 ماہ کے لیے وفاقی وزیر خزانہ کا منصب تفویض کیا گیا تھا.

6 ماہ کی مدت مکمل ہونے کے بعد شوکت ترین کو وزیر اعظم کا مشیر خزانہ مقرر کردیا گیا جس کے بعد انہیں کابینہ کے اجلاس میں شرکت کے لیے عمران خان کی اجازت درکار ہوگی علاوہ ازیں بطور مشیر خزانہ، شوکت ترین اقتصادی رابطہ کمیٹی اور ایکنک سمیت کمیٹیوں کی سربراہی نہیں کرسکیں گے. اس ضمن میں واضح ہے کہ شوکت ترین کو آئین کے آرٹیکل 93 کے تحت 6 ماہ کے لیے وفاقی وزیر خزانہ مقرر کیا گیا تھا جبکہ کابینہ کا حصہ بننے کے لیے کسی بھی رکن کے لیے سینیٹر یا قومی اسمبلی کا رکن ہونا ضروری ہے دلچسپ بات یہ ہے کہ حماد اظہر سے وزارت خزانہ کی ذمہ داری لے کر شوکت ترین کو سونپی گئی تھیں اور وہ پیپلز پارٹی کے دور میں وزیر خزانہ کی ذمہ داری نبھا چکے ہیں ان سے قبل وزیرخزانہ کے طور پر ذمہ داریاں نبھانے والے ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ بھی رکن پارلیمنٹ نہیں تھے اور وہ بھی پیپلزپارٹی کے دورحکومت میں وزارت خزانہ میں اعلی عہدوں پر تعینات رہے.

اپنا تبصرہ بھیجیں