پاکستان میں اسکول کے بچوں پر کورونا ویکسینیشن کے منفی اثرات کی خبریں جعلی قرار

بچوں پر کورونا ویکسین کے مضر اثرات سے متعلق ویڈیو پر این سی او سی کا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) : بچوں پر کورونا ویکسین کے مضر اثرات سے متعلق ویڈیو پر این سی او سی کا بیان سامنے آگیا ۔ تفصیلات کے مطابق مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی ) نے بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ اسکول کے بچوں پرکورونا ویکسی نیشن کے منفی اثرات کی خبریں جعلی ہیں، سوشل میڈیاپرگردش کرنےوالاجعلی ویڈیوکلپ 3 سال پرانا ہے، کوروناویکسین مکمل طورپرمحفوظ ہے اور ویکسین بچوں کووزارت صحت کی ہدایات کےمطابق دی جا سکتی ہیں۔

یاد رہے کہ یکم اکتوبر کو محکمہ صحت پنجاب نے وہاڑی میں ایک سکول کے طالب علم کی فائزر ویکسین لگانے کے بعد موت کے حوالے سے رپورٹ کی تردید کی تھی۔

سیکرٹری صحت پنجاب عمران سکندر بلوچ کا کہنا تھا کہ رپورٹ حقائق کے خلاف تھی اور طبی معائنے کے بعد ویکسین کے رد عمل کا کوئی اشارہ سامنے نہیں آیا، فائزر ڈبلیو ایچ او کی مجاز ویکسین ہے اور 12 سال اور اس سے زیادہ عمر کے لوگوں کے لیے محفوظ ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہاڑی کے اسکول میں 29 ستمبر کو 300 طلباء کو فائزر ویکسین لگائی گئی تھی اور اگلے دن تمام طلبا نے معمول کے مطابق اسکول میں شرکت کی تھی۔ انہوں نے عوام پر زور دیا تھا کہ وہ کورونا ویکسین کے بارے میں غلط معلومات سے گریز کریں ، تمام دستیاب ویکسین مکمل طور پر محفوظ ہیں۔ یاد رہے کہ 28 ستمبر کو پاکستان بھر میں 12 سال اور اس سے زائد عمر کے بچوں کو کورونا ویکسین لگوانے کا فیصلہ کیا تھا۔
اجلاس میں ملک بھر میں بارہ سال اور اس سے زائد عمر کے بچوں کو کورونا ویکسین لگوانے کا فیصلہ کیا گیا ۔ اس حوالے سے این سی او سی کے سربراہ اسد عمر نے کہا کہ ویکسین لگوانے کا فیصلہ این سی او سی کے اجلاس میں کیا گیا ہے جس کے تحت اب بارہ سال اور اس سے زائد عمر کے بچے بھی کورونا کی ویکسین لگوا سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسکولوں میں ویکسی نیشن کے لیے خصوصی مہم چلائی جائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں