حکمرانوں! احتساب کا ڈرامہ ختم ہوچکا، اب تحریک آگے بڑھے گی،فضل الرحمان

حکومت عذاب کی طرح قوم پر مسلط ہے، اب سڑکوں پر نکلنے کا وقت آگیا، قوم سڑکوں پر آئے ہم انہیں تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ صدر پی ڈی ایم کا فیصل آباد میں خطاب

فیصل آباد (نیوز ڈیسک) سربراہ جے یوآئی ف اور پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکمرانوں! احتساب کا ڈرامہ ختم ہوچکا، اب تحریک آگے بڑھے گی، حکومت عذاب کی طرح قوم پر مسلط ہے، اب سڑکوں پر نکلنے کا وقت آگیا، قوم سڑکوں پر آئے ہم انہیں تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے فیصل آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ آپ کے احتساب کا ڈرامہ ختم ہوچکا ہے، حکومت نے عوام پر مہنگائی کے پہاڑ توڑ دیئے ہیں، حکومت عذاب کی طرح قوم پر مسلط ہے، پی ڈی ایم نے آپ کا احتساب کرکے کیفرکردار تک پہنچانا ہے،غریب عوام پر مہنگائی کے پہاڑ توڑ دیئے ہیں،روزانہ کی بنیاد پر قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے، پارلیمنٹ عوام کی نمائندہ ہے، پارلیمنٹ سب سے زیادہ بااختیار ادارہ ہے، ہم پاکستان کے اداروں کو مستحکم اور طاقتور دیکھنا چاہتے ہیں، معاشی صورتحال خراب ہوتو ریاست اپنا وجود برقرار نہیں رکھ سکتی، دنیا میں ایک بار پھر معیشت کی جنگ شروع ہوچکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی کو چور کہنے کے بجائے اپنے گریبان میں دیکھو، اب یہ تحریک آگے بڑھے گی۔ اب جلسوں سے آگے سڑکوں پر آنا ہوگا، قوم سڑکوں پر آئے ہم انہیں تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کرکے لاکھوں لوگوں کو بےروزگار کردیا، انہوں نے نوجوانوں کو یہ کہہ کر بےوقوف بنایا کہ ایک کروڑ نوکریاں دیں گے۔ قبل ازیں پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے فیصل آباد دھوبی گھاٹ میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج فیصل آباد میں بہت بڑا جلسہ ہے، رانا ثنااللہ نے منشیات کا جعلی مقدمہ بھگتا، عابد شیر علی کی اہلیہ کا انتقال ہوا اور وہ پاکستان تک نہیں آسکا، نوازشریف کے مخالفین کو اللہ نے عبرت کا نشان بنا دیا ہے، رانا ثنااللہ آج بھی نوازشریف کے ساتھ کھڑے ہیں، عمران خان نے کہا تھا جب چینی ،آٹا مہنگا ہو جائے تو سمجھ لو وزیراعظم چور ہے، جب بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ہوتو سمجھ جاؤ وزیراعظم چور ہے، نوازشریف کے دور میں چینی 50 روپے کلو تھی اور آج 120روپے کلو ہے، نوازشریف کے دور میں روٹی 5 روپے اور آج 25 روپے ہے تو بتاؤ چور کون ہے؟ ن لیگ کے دور میں پیٹرول 70 روپے لیٹر اور آج 138 روپے فی لیٹر ہے، پیٹرول، ڈیزل اور دیگر اشیا تاریخ کی بلند سطح پر ہیں، جب ڈیزل مہنگا ہوتا ہے تو ہر چیزمہنگی ہوتی ہے، عمران خان نے ایک ہی وعدہ پورا کیا اور وہ یہ کہ اس نے پوری قوم کو رلا دیا،ان کے وزرا عوام کے نوالے گنتے ہیں، حکومتی وزرا کہتے ہیں10چینی کے دانوں کی بجائے 8 کھالو صبر کرو، عمران خان نے کہا تھا ان کو رلاؤں گا آج پوری قوم رو رہی ہے۔
ساڑھے تین سال کی کارکردگی کی داستان سن لو، عمران خان اگر عوام سے یہ کہتا ہے میں اگر آٹا سبزی مہنگی کردوں تو آپ نے کھانا کھانا نہیں، اگر صابن مہنگا کردوں تو عوام نے نہانا نہیں، اگر پٹرول ڈیزل مہنگا کروں توکہیں آنا جانا نہیں، اگر ادویات میں اضافہ کردوں تو آپ نے علاج کروانا نہیں اگر میری کابینہ اور وزراء سب کچھ کھا جائیں تو آپ نے اس طرف آنا نہیں، تاریخ کے بدترین اسکینڈل آپ نے کسی کو بتانا نہیں، پورا ملک پہلے کورونا کی لپیٹ میں تھا اب ان کی نالائقیوں بے حسی کی وجہ سے ڈینگی پھیل رہا ہے، نوازشریف تمہارے بغیر لوگ رُل گئے ہیں، شہبازشریف لوگ تمہیں آوازیں دے رہے ہیں، ڈینگی کے دوران اسپرے کروانے والا کوئی نہیں، آج جب کورونا کا زندگی بچانے والا انجکشن بلیک میں 7، 7لاکھ کا بکتا ہے تو شہبازشریف نوازشریف کو آوازیں دیتے ہیں۔
ایک کروڑ نوکریوں کا کس نے وعدہ کیا تھا؟ جب گھر کا دروازہ کھولتے ہو تو سر پر نوکریاں گرتی ہیں؟ اوپر سے عوام کو بھاشن دیتا ہے آپ نے گھبرانا نہیں، سکون صرف قبر میں ہے، تم نے عمران خان عوام کو قبر میں پہنچانے کی پوری کوشش کی، مگر مارنے والے سے بچانے والا بڑا ہے،گرمی آتی ہے تو بجلی غائب سردی میں گیس غائب ہوجاتی ہے۔عمران خان کہتا تھا مسلم لیگ ن اور نوازشریف چور ہے لیکن وقت نے ثابت کیا کہ نوازشریف اور شہبازشریف سے بڑا پاکستان کی تاریخ میں کوئی بڑا دیانتدار نہیں آیا، نوازشریف کے احتساب سے اقامہ نکلا، پھر جسٹس شوکت صدیقی کی گواہی پھر مرحوم جج ارشد ملک نکلا، برطانیہ کی کورٹ نے کہہ دیا شہبازشریف پر منی لانڈرنگ ثابت نہیں ہوئی، ان کو اللہ نے انٹرنیشنل صادق اور امین بنادیا۔
عمران خان کی چوری کی داستانیں سن لو، عمران خان کی تاریخ کا سب سے بڑا 122ارب کا ایل این جی کا ڈاکہ، مہنگی بجلی اور لوڈشیڈنگ اس وجہ سے ہے کہ اے ٹی ایم نے جان بوجھ کر دیر سے ایل این جی مہنگے داموں منگوائی، عوام کے خون پسینے کی کمائی عمران خان کے دوستوں کے جیبوں میں گئے، تاریخ کے بڑے اسکینڈل چینی، آٹا، بی آرٹی بڑے بڑے اسکینڈل ہیں، مخالفین پر نیب کو استعمال کیا جب اپنی احتساب دینے کی باری آئی تو نیب کا پورا قانون ہی بدل دیا، تم چیئرمین نیب کو توسیع دو، قانون بدل دو، تم احتساب سے نہیں بچا سکتے۔
غیرملکیوں کے تحفے، پھرپنڈورا پیپرز میں عمران خان کی جماعت اول نمبر پر آئی ہے، قوم کو سنایا گیا کہ اس میں عمران خان کا نام نہیں ہے،کبھی سنا ہے چوروں کا جوسردار ہے وہ ایماندار ہے؟ہر گز نہیں، کہاں ہے وہ جے آئی ٹی اور ہیرے ؟ کہاں ہے وہ جسٹس کھوسہ؟ جس نے کہا نوازشریف کیخلاف درخواست میرے پاس لاؤ، فیصلہ کیا نوازشریف کو وزیر اعظم کی کرسی اٹھا کر باہر کردیا۔
عمران خان چٹ سے پڑھتا ہے غلط پڑھتا ہے، نوازشریف کے دور میں خارجہ پالیسی ایسی تھی سی پیک بن رہا تھا، سرمایہ کار آرہے تھے، اس کی پالیسی مودی فون نہیں اٹھاتا اور جوبائیڈن فون نہیں کرتا، اقوام متحدہ میں اس لیے نہیں گیا کہ کوئی دنیا کا سربراہ اس سے ہاتھ ملانے کو اور ملنے کو تیار نہیں تھا۔دنیا میں کہا جاتا عمران خان کی عزت اور اختیار اسلام آباد کے میئر سے زیادہ نہیں ہے۔
اس سے ٹی وی انٹرویو میں سوال ہوتا ہے کہ جوبائیڈن فون نہیں کرتا تو منہ نیچے کرلیتا ہے اس کو سمجھ نہیں آتی یہ عمران خان نہیں پاکستان کی بے عزتی ہے۔کہتا تھا نوازشریف اداروں سے لڑتا ہے، نوازشریف نے فوج کو پنجاب پولیس بنا دیا ہے، نوازشریف نے جب اسٹینڈ لیا تو عوام کی خاطر لیا، نوازشریف کا جب بھی ٹکراؤ ہوا وہ پاکستان کے عوام ووٹ کی عزت کی خاطر اور وزیراعظم آفس کی عزت کی خاطر اور سویلین بالادستی کی عزت کی خاطر تھا۔
نوازشریف نے صرف اسٹینڈ ہی نہیں لیا بلکہ قیمت ادا کی ہے، تین حکومتیں گنوا دیا، بیٹی ، داماد کو جیل جاتا دیکھ لیا، اٹک جیل کی قید جھوٹے انتقام کا سامنا کیا، جب عمران خان کی باری آئی تو فوج کے ادارے پر حملہ نہیں بلکہ خودکش حملہ کیا،خفیہ ادارے کے سربراہ اس ایک شخص کو کرسی پر رکھنے کیلئے جو تمہاری کرسی بچاتا ہے، تمہاری حکومت بچاتا ہے، جو ججز پر دباؤ ڈالتا ہے، ججز کو بلیک میل کرتا ہے، صحافیوں کو اغواء کرتا ہے، وہ شخص جو نوکریوں سے صحافیوں نکلواتا ہے، چینلز کو بند کرواتا ہے،وہ شخص جو تمہارے لیے الیکشن چوری کرتا ہے اور تمہارے لیے ڈبے اٹھواتاہے، اس ایک شخص کو تم نے مائی باپ کو عہدے پر رکھنے کی خاطر پاکستان کی افواج کو پوری دنیا میں تماشا بنادیا، اس ایک شخص کی وجہ سے فوج میں ہونے والی تقرریاں لٹک گئیں، ان افسران کا کیا قصور تھا جن کو تم نے پوری دنیا میں تماشا بنادیا، ان کو سمجھ نہیں آرہا چارج رکھنا ہے یا چھوڑناہے، فوج کے اعلیٰ افسران کی تقرریاں پتا کیسے ہورہی ہیں؟ فوج کی تقرریاں وزیراعظم یا ادارے نہیں بلکہ جِن بھوت کررہے ہیں، تقرریاں اس بات پر ہورہی ہیں، کہ فلاں کا نام ع ، ل ، ف یا ن سے شروع ہوتا ہے۔
قوم جانتی ہے تم نے ان تقرریوں کا مذاق کسی اصول کی خاطر نہیں بلکہ تم نے اقتدار کی ڈوبتی کشتی کو بچانے کیلئے کیاہے، عوام کو بے وقوف سمجھتے ہو؟ کہتا تقرری اس لیے روکی کہ وہ شخص افغانستان میں ڈیل کررہا تھا، جس نے پاکستان کا بیڑہ غرق کردیا ، عوام کو ایک کے بعد ایک تباہی کے پیچھے دھکیلا، تمہیں پاکستان کا خیال نہیں توافغانستان کا خیال ستا رہا ہے؟ یہ جانتا ہے اگر وہ شخص کرسی سے ہٹا تو عمران خان کی جعلی حکومت دو دن میں زمین پر آگرے گی، حکومت گرتی ہوئی نظرآرہی ہے، نوازشریف کی بصیرت جس نے چار سال پہلے کہا تھا کہ عمران خان جس تھالی میں کھاتا ہے اسی میں چھید کرتا ہے، آج تھالی میں کھلانے والوں کو ایسا سبق ملا کہ میں بتا نہیں سکتی۔
حلفاً کہتی ہوں کہ یہ تقرری وزیراعظم کا اختیار ، صوابدید، استحقاق ہے لیکن عوام کا وزیراعظم چننا عوام کا استحقاق ہے پہلے عوام کو مرضی کا وزیراعظم چننے کا استحقاق واپس کرو، پھر عوام فیصلہ کریں گے۔ بھلے عمران خان آئینی ، منتخب نہیں لیکن ہم عوام کی عزت کی خاطر اس کے ساتھ بھی کھڑے ہوجاتے اگر کہیں بھی جمہوری رویہ اپنایا ہوتا، عوام کیوں عمران خان کا ساتھ دے، عوام جانتی ہے عمران خان وہ شخص ہے جس نے مہرہ سازشی بن کر عوام کی ووٹ کی عزت کو جوتے کے نیچے روندا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں