ناروے میں ہلاکت خیز حملہ کرنے والے ملزم کے مسلم مذہبی محرک سے متعلق شبہات میں اضافہ

اوسلو(انٹرنیشنل ڈیسک) ناروے کے شہر کونگزبرگ میں گزشتہ ہفتے تیر کمان سے حملہ کر کے پانچ افراد کو ہلاک کرنے والے مشتبہ ملزم کے اس اقدام کے مسلم مذہبی محرکات سے متعلق شبہات میں اضافہ ہو گیا ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پولیس کے ایک ترجمان نے اس واقعے کی تفتیش کرنے والے ماہرین کے حوالے سے بتایا کہ ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ 37 سالہ ملزم نے درحقیقت اسلام قبول نہیں کیا تھا۔

اب اس کے مسلم انتہا پسندانہ رجحانات کا حامل ہونے کے بجائے ذہنی طور پر بیمار ہونے کی تصدیق کی جا رہی ہے۔ یہ ملزم پیدائشی طور پر ڈنمارک کا شہری ہے۔ اس نے گزشتہ بدھ کی شام ناروے کے شہر کونگزبرگ میں تیر کمان سے حملہ کر کے پانچ افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔ مرنے والوں کی عمریں 50 اور 70 برس کے درمیان تھیں۔ ان میں سے ایک مرد تھا اور باقی چار خواتین، جن میں سے ایک جرمن تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں