کورونا پھیلاؤ میں کمی، حکومت کا ہفتہ وار ایک روز کی کاروباری بندش ختم کرنےکا اعلان

ملک بھر میں بازار اور مارکیٹیں ہفتے کے7 دن کھلی رہیں گی، سینما اور مزارات مکمل ویکسینیٹڈ افراد کیلئے کھول دیے گئے، شادی کی انڈور اور آؤٹ ڈور تقریبات میں افراد کی تعداد بڑھا دی گئی۔ این سی اوسی اجلاس میں فیصلہ

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) این سی اوسی نے کورونا پھیلاؤ میں کمی کے باعث ہفتہ وار ایک روز کی کاروباری بندش ختم کرنے کا اعلان کردیا، ملک بھر میں بازار اور مارکیٹیں ہفتے کے7 دن کھلی رہیں گی سینما اور مزارات مکمل ویکسینیٹڈ افراد کیلئے کھول دیے گئے، شادی کی انڈور اور آؤٹ ڈور تقریبات میں افراد کی تعداد بڑھا دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی زیرصدارت این سی اوسی کا اجلاس ہوا، این سی او سی کے اجلاس میں ملک میں بیماری کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں کورونا پھیلاؤ اور ویکسینیٹڈ افراد کی تعداد کے پیش نظر ہفتہ وار ایک روز کی کاروباری بندش ختم کرنے کا اعلان کردیا گیا، بازار اور مارکیٹیں ہفتے کے 7 دن کھلی رہیں گی، سینما اور مزارات کو بھی مکمل ویکسین شدہ افراد کیلئے کھول دیا گیا، شادی کی انڈور تقریبات میں 400 اور آوٹ ڈور تقریبات میں 500 افراد کو شرکت کی اجازت ہوگی۔

نافذالعمل کورونا پابندیوں کا اطلاق 16سے 31 اکتوبر2021 تک ہوگا۔ 28 اکتوبر کو این سی او سی اجلاس میں کورونا پابندیوں پر نظرثانی کی جائے گی۔دوسری جانب این سی او سی کے فیصلے کے تحت 12سال اور اس سے زائد کی عمرکے بچوں کو کورونا کی حفاظتی ویکسین لگانے کے لیے سندھ حکومت کے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ہیلتھ سروسز نے اسکولوں کو طلبا کی رجسٹریشن اور ویکسین لگانے کے لیے والدین کی رضامندی کے لیے فارم جاری کردیئے ہیں۔
ریجنل ڈیزیز سرویئلنس اینڈ رسپانس یونٹ کی جانب سے اسکولوں کے ذریعے والدین کو بھیجے گئے اس فارمز کے ذریعے والدین سے حلف نامہ پر کروایا جارہا ہے جس میں ویکسین لگنے کی صورت میں کسی بھی ممکنہ ری ایکشن کی ذمے داری والدین پر ہی عائد ہوگی۔حلف نامہ میں یہ شق بھی پر کروائی جارہی ہے کہ بچے کو ویکسین لگنے کے بعد کسی قسم کے مضر اثرات ظاہر ہونے پر والدین فوری طور پر حکام کو مطلع کرنے کے پابند ہوں گے۔
رجسٹریشن فارم میں طالب علم کے مکمل کوائف اسکول یا کالج کا نام، گھر کا پتہ، والدین کے شناختی کارڈ نمبر اگر پہلے کورونا سے متاثر ہوئے تو اس کی تفصیل بھی طلب کی گئی ہے، اسکولوں کی انتظامیہ کی جانب سے طلباکی ویکسین کے لیے رجسٹریشن فارمز بھجوائے جانے پر والدین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔رجسٹریشن فارم میں تمام کوائف پر کروانے کے بعد ویکسین لگانے پر رضامندی اور انکار کا آپشن دیاگیا ہے تاہم ویکسین لگوانے پر رضامندی نہ ہونے کی صورت میں بھی تمام کوائف ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کو ارسال کرنا ہوں گے، والدین کے مطابق یہ رجسٹریشن فارمز ان بچوں سے بھی بھروائے جارہے ہیں جن کی عمریں 12سال سے کم ہیں۔
والدین نے ویکسین لگانے کے لیے حلف نامہ کی شقوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ویکسین بچوں کے لیے محفوظ نہیں ہے تو بچوں کی جان کو کیوں خطرے میں ڈالا جارہا ہے جب تک بین الاقوامی سطح پر بچوں میں اس ویکسین کی افادیت ثابت نہ ہوجائے اور حکومت خود ویکسین لگنے کی صورت میں نتائج کی ذمے داری نہ لے بچوں کو ویکسین لگانے پر مجبور نہ کیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں