سابق وزیراعظم نواز شریف کی کورونا ویکسی نیشن کی جعلی انٹری کا معاملہ، حساس اداروں کی کمیٹی نے رپورٹ تیار کر لی

جعلی ویکسی نیشن کے 8 منٹ قبل 1166 پر نامعلوم سم سے میسج کیا گیا تھا، 5 سموں کا ریکارڈ قبضے میں لے لیا گیا۔ ذرائع انکوائری کمیٹی

لاہور (بیورو رپورٹ) : سابق وزیراعظم نواز شریف کی کورونا ویکسی نیشن کی جعلی انٹری کے معاملے پر اہم پیش رفت سامنے آئی۔ تفصیلات کے مطابق نواز شریف کی کورونا ویکسی نیشن کی جعلی انٹری کے معاملے پر حساس اداروں کی انکوائری کمیٹی نے ابتدائی رپورٹ تیار کر لی۔ ذرائع انکوائری کمیٹی کے مطابق جعلی ویکسی نیشن کے 8 منٹ قبل 1166 پر نامعلوم سم سے میسج کیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف کا شناختی کارڈ نمبر 1166 پر بھیج کر پن کوڈ حاصل کیا گیا۔ ذرائع محکمہ صحت کے مطابق شام 4 بج کر 4 منٹ پر اسی کوڈ کے تحت نواز شریف کی ویکسی نیشن کی جعلی انٹری کروائی گئی۔ انکوائری کمیٹی کے مطابق انٹری کے 10 منٹ کے بعد 5 سمز کے نمبرز سے 1166 پر ویکسی نیشن کی کنفرمیشن کی گئی۔

اس سلسلے میں حساس اداروں نے 5 سموں کا ریکارڈ اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔

ذرائع انکوائری کمیٹی کے مطابق نواز شریف کی کورونا ویکسی نیشن منصوبہ بندی کے تحت کی گئی۔ یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے سابق وزیراعظم نواز شریف کی ویکسی نیشن کے جعلی اندراج کی خبر آئی تھی۔ محکمہ صحت ذرائع کے مطابق نواز شریف کے شناختی کارڈ پر ویکسین کا جعلی اندراج ہوا۔ جعلی اندراج نادرا کے پورٹل پر اپ لوڈ بھی کیا گیا۔اندراج میں نوازشریف کو سائنوویک کی پہلی خوراک لگائی گئی ہے۔
ذرائع کوٹ خواجہ سعید اسپتال کے مطابق سابق وزیراعظم کی ویکسین کی انٹری نوید الطاف نامی ویکیسنیٹر نے کی۔ دستاویزات کے مطابق نواز شریف کو سائنو ویک کی دوسری ڈوز کے لئے 20 اکتوبر کو بھی بلایا گیا ہے۔ ترجمان محکمہ صحت پنجاب کی جانب سے مزید بتایا گیا ہے کہ نواز شریف کے شناختی کارڈ کا اندراج لاہور کے کوٹ خواجہ سعید ویکسی نیشن سینٹر میں ہوا۔
وزیرصحت پنجاب یاسمین راشد نے کہا کہ واقعے میں ملوث ڈاکٹرز اور عملے کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ جس نے بھی یہ شرارت کی ہے اس نے پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے۔ یاسمین راشد نے کہا کہ ذمہ دار افراد کو غفلت کی بنا پر معطل کردیا گیا ہے۔ سائبر کرائم کے تحت کارروائی کی جارہی ہے، ذمہ داروں کوسامنے لایا جائے گا۔ ویکسین لگانے کی ذمہ داری اسپتال کے سربراہ کی ہوتی ہے۔
نواز شریف کی جعلی کورونا ویکسی نیشن انٹری پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) اور پولیس نے الگ الگ مقدمات درج کیے۔ ایف آئی اے سائبرکرائم کے مطابق چوکیدار ابوالحسن اور وارڈ بوائے عادل نے نواز شریف کی جعلی انٹری کے لیے تیسرے ملازم نوید کی آئی ڈی استعمال کی۔ پولیس نے 3 ملزمان کے خلاف مقدمات درج کرکے ابوالحسن اور عادل کو گرفتار کرلیا۔کوٹ خواجہ سعید اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر احمد ندیم اور سینیئر میڈیکل افسر ڈاکٹر منیر کو معطل کردیا گیا تھا۔ علاوہ ازیں معاملہ سامنے آنے کے بعد این سی او سی نے اپنے ڈیٹا سے اس کا ریکارڈ ہی ختم کر دیا۔ جس کے بعد نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نےسیکرٹری صحت پنجاب کو اسلام آباد طلب کیا گیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں