پارٹی میں جھگڑے کارکنوں کے نہیں قیادت کے ہیں، خواجہ آصف کا اعتراف

جھگڑے کارکنوں کے نہیں بلکہ قیادت کے ہیں، جھگڑے ختم ہونا چاہیے اور اتحاد ہونا چاہیے، خدا کیلئے اپنی صفوں میں اتحاد پید اکریں، سینئر لیگی رہنما خواجہ آصف

راولپنڈی(حالات نیوز ڈیسک) جھگڑے کارکنوں کے نہیں بلکہ قیادت کے ہیں، خدا کیلئے اپنی صفوں میں اتحاد پید اکریں،سینئر لیگی رہنما خواجہ آصف نے ن لیگ میں اندرونی اختلافات کا اعتراف کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیئر رہنما و سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف نے پارٹی میں اختلافات کا اعتراف کر لیا ہے۔
راولپنڈی میں ورکرز کنونشن سے خطاب میں خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ جھگڑے کارکنوں کے نہیں بلکہ قیادت کے ہیں، جھگڑے ختم ہونا چاہییں اور اتحاد ہونا چاہیے۔ان کا کہنا تھاکہ آپ کی مقامی پارٹی قیادتوں میں لڑائیاں ہیں، کارکن خدا کیلئے اپنی صفوں میں اتحاد پید اکریں، آئندہ الیکشن میں اگر حکومتی مینڈیٹ حاصل کرنا ہے تو اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا ہو گا۔

خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ انتخابات کسی بھی وقت آسکتے ہیں، حکومت کا بستر کبھی بھی گول ہوسکتا ہے، کراچی سے پشاور تک نوازشریف کے پیچھے کھڑے ہوجائیں۔واضح رہے کہ آج لیگی رہنما حمزہ شہباز کے بیان کے بعد بھی مسلم لیگ ن میں پالیسی اور قومی معاملات پر اختلافات کھل کر سامنے آئے ہیں۔ پارٹی کی نائب صدر مریم نوازشریف کا کہنا ہے کہ وہ آرمی چیف کی ایکس ٹیشن کے گناہ میں شریک نہیں ہیں ‏جب کہ حمزہ شہباز نے مدت ملازمت میں توسیع کو درست فیصلہ قرار دیا ہے۔
حمزہ شہباز کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کی توسیع کامعاملہ کوئی ابہام نہیں کہ یہ فیصلہ ن لیگ کا تھا قومی ‏مفادکوملحوظ خاطررکھتےہوئےتوسیع کافیصلہ کیاگیا میں سمجھتاہوں آرمی چیف کی توسیع کافیصلہ درست تھا۔انہوں نے کہا کہ قوموں کی زندگی میں ایسےدن آتےہیں ملکی مفادات کوذاتی مفادات سے بالاتر رکھنا چاہئے یہ ‏فیصلہ ن لیگ کی قیادت کاتھا۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ قوم نےان کو ایجنڈے پر کام کرنےکیلئے پورا موقع دیا آج ہرپاکستانی اور کاروباری ‏شخص پریشان ہے بہت افسوس ہے نیوزی لینڈکی ٹیم واپس چلی گئی انگلینڈکی ٹیم نےآنےسےمنع کر دیا بہت ‏افسوس ہے سب سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھ کرپاکستان کاسوچناچاہئے چارسال ہوگئےوہ مہنگائی کاالزام بھی ‏پرانی حکومتوں کو دیتے ہیں۔
دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رکن قومی اسمبلی جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے بل پر حتمی رائے نہیں دی تھی۔نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت سے متعلق قانونی سقم تھا۔نواز شریف نے کہا معاملے پر قائمہ کمیٹی میں بحث ہونی چاہیے۔نواز شریف نے کہا حتمی بات بحث کے بعد ہوگی۔پارلیمانی کمیٹی نے کہا کہ نواز شریف کہیں گے تو بات آگے بڑھے گی۔نواز شریف نے معاملے پر حتمی رائے نہیں دی تھی۔نواز شریف ملک میں ہوتے تو مدت ملازمت میں توسیع بل پاس نہ ہوتا اگر مریم نواز رکن پارلیمان ہوتی تو بھی مدت ملازمت توسیع بل پاس نہ ہوتا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں