لیڈر جب سلیکٹڈ نہ ہو تو پھر دنیا بھی عزت کرتی ہے، سینئر لیگی رہنما نے نواز شریف کی سابق امریکی صدر اوباما کے ساتھ تصویر شیئر کر دی

عمران خان داخلی اور خارجی سطح پر نا صرف ناکام ہوئے، بلکہ خارجی سطح پر پاکستان کی جگ ہنسائی کا سبب بھی بنے، لیڈر جب سلیکٹڈ نہ ہو تو پھر دنیا بھی عزت کرتی ہے، لیگی رہنما حنا پرویز بٹ

لاہور (حالات بیورو رپورٹ) عمران خان داخلی اور خارجی سطح پر نا صرف ناکام ہوئے، بلکہ خارجی سطح پر پاکستان کی جگ ہنسائی کا سبب بھی بنے، لیڈر جب سلیکٹڈ نہ ہو تو پھر دنیا بھی عزت کرتی ہے، سینئر لیگی رہنما نے نواز شریف کی سابق امریکی صدر اوباما کے ساتھ تصویر شیئر کر دی- تفصیلات کے مطابق ن لیگ کی سینئر رہنما حنا پرویز بٹ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اینے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ عمران داخلی اور خارجی سطح پر نا صرف ناکام ہوا ہے۔
بلکہ خارجی سطح پر پاکستان کی جگ ہنسائی کا سبب بھی بنا ہوا ہے ۔

ایسا کوئی بین الاقوامی ایونٹ نہیں جہاں عمران نے اپنا مذاق نا اڑوایا ہو۔ پاکستان پر مسخرے مسلط کرکے دنیا میں پاکستان کو تنہا کر دیا گیا ہے- انہوں نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں سابق وزیراعظم پاکستان نواز شریف کی سابق امریکی صدر اوباما کے ساتھ تصویر بھی شیئر کی، اس تصویر کے ساتھ حنا پرویز بٹ نے لکھا کہ اگر لیڈر سلیکٹڈ نہ ہو تو دنیا بھی عزت کرتی ہے- واضح رہے کہ موجودہ امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے وزیراعظم پاکستان عمران خان کو فون نہ کیے جانے کا موضوع آج کل پاکستان میں ٹرینڈ بنا ہوا ہے، اس حوالے سے اپوزیشن کی جانب سے بھی وزیراعظم عمران خان پر تنقید کی جا رہی ہے- اپوزیشن کی جانب سے جوبائیڈن کی جانب سے رابطہ نہ کرنے کو پاکستان کی خارجہ پالیسی کی ناکامی سے جوڑا جا رہا ہے، گزشتہ دنوں اپنے ایک انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ افغانستان کی صورتحال پریشان کن ہے اور افغانستان میں افراتفری اورپناہ گزینوں کے مسائل کا خدشہ ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ افغانستان کودہشت گردی کا بھی سامنا ہوسکتاہے، آئندہ افغانستان میں کیاہوگاکوئی پیش گوئی نہیں کرسکتا۔

وزیراعظم کا کہنا تھاکہ طالبان چاہتے ہیں عالمی برادری انہیں تسلیم کرے، ہمیں طالبان کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے، افغانستان کوباہرسے کنٹرول نہیں کیاجا سکتا۔ ان کا کہنا تھاکہ افغانستان اس وقت تاریخ ساز موڑ پر ہے، ہمیں اُن کی مدد کرنی چاہیے تاکہ وہاں صورتحال کنٹرول میں رہے۔
خواتین کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھاکہ افغان خواتین کو وقت پر حقوق مل جائیں گے، یہ سوچناغلط ہےکہ کوئی باہرسے آکر افغان خواتین کو حقوق دلا سکتا ہے، افغان خواتین مضبوط ہیں، انہیں وقت دیں وہ اپنےحقوق خود حاصل کرلیں گی۔ امریکی صدر سے گفتگو کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھاکہ افغانستان میں طالبان کے آنے کے بعد سے امریکی صدر سے بات نہیں ہوئی جبکہ جوبائیڈن نےفون نہیں کیا، وہ مصروف شخصیت ہیں۔ ان کا کہنا تھاکہ اگر میں نائن الیون کے وقت وزیر اعظم ہوتا تو افغانستان پرامریکی حملے کی اجازت نہیں دیتا۔ تعلقات کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھاکہ امریکا کے ساتھ نارمل تعلقات چاہتے ہیں، پاکستان سےعدم اعتماد کی وجہ زمینی حقائق سے امریکا کی قطعی لاعلمی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں