ایک نیا سمندری طوفان بننے لگا ، پاکستان نے دلچسپ نام تجویز کردیا

خلیج بنگال میں موجود ڈیپ ڈپریشن نے سائیکلونک طوفان کی شکل اختیار کر لی ، سائیکلون بننے کی صورت میں اس کا نام ’گلاب‘ رکھا جائے گا جو کہ پاکستان کا تجویز کردہ نام ہے۔ محکمہ موسمیات

کراچی (حالات نیوز ڈیسک) پاکستان نے سمندری طوفان کا دلچسپ نام تجویز کردیا۔ تفصیلات کے مطابق خیلج بنگال میں موجود ہوا کے کم دباؤ نے شدت اختیار کرنا شروع کردی ہے جس کے ساتھ ہی یہ سمندری طوفان میں تبدیل ہونا شروع ہو گیا ہے ، اس حوالے سے محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ خلیج بنگال میں موجود ڈیپ ڈپریشن نے سائیکلونک طوفان کی شکل اختیار کر لی ہے جو کہ اپنی نوعیت کی نایاب موسمیاتی سرگرمی ہے کیوں کہ عام طور ستمبر میں بحیرہ عرب اور خلیج بنگال میں سائیکلون نہیں بنتے بلکہ یہ سائیکلون اکتوبر اور نومبر میں بنتے ہیں۔
میڈیا رپورٹ میں ماہر موسمیات مہیش پلاوات کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ سائیکلون بننے کی صورت میں اس کا نام گلاب رکھا جائے گا جو کہ پاکستان کا تجویز کردہ نام ہے اور اس سائیکلون کے باعث وسطی بھارت اور گجرات کے بعد جنوبی پاکستان اور کراچی میں بھی بارشوں کا امکان ہے۔

دوسری طرف موسمیاتی تبدیلیوں پر اقوام متحدہ نے دنیا کو خبردار کیا ہے کہ گلوبل وارمنگ خطرناک حد تک قابو سے باہر ہونے والی ہے اور اس کے لیے انسان بلاشک و شبہ ذمے دار ہیں ، ماحولیاتی تبدیلی پر بین الحکومتی پینل کے سائنسدانوں نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ ماحولیات میں گرین ہاؤس گیس کی سطح پہلے سے ہی اتنی زیادہ ہے کہ صدیوں نہیں تو کئی دہائیوں تک آب و ہوا میں خلل پیدا ہونے کی گارنٹی دی جا سکتی ہے ، دوسرے الفاظ میں خطرناک ہیٹ ویو، سمندری طوفان اور دیگر انتہائی شدت کی موسمیاتی تبدیلیاں اب مزید شدت اختیار کرتی جائیں گی۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اس رپورٹ کو انسانیت کے لیے ‘کوڈ ریڈ’ یا سنگین خطرہ قرار دیا ، انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ خطرے کی خوفناک گھنٹیاں بج رہی ہیں، اس رپورٹ کو کوئلے اور فوسل کے ایندھن کے تابوت میں آخری کیل اور ماحول کے لیے بدترین خطرہ تصور کیا جائے، اس سے پہلے کہ وہ ہمارے سیارے کو تباہ کردے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں