اسٹیٹ بینک نے درآمدی گاڑیوں پرقرضوں کے اجرا پرپابندی لگادی

مرکزی بینک نے گاڑیوں، پرسنل لون اور کریڈٹ کارڈ کے قرضوں کیلئے شرائط بھی سخت کردیں

لاہور(حالات کامرس ڈیسک) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے درآمدی گاڑیوں کیلئے قرضوں کے اجرا پر پابندی لگادی۔ مرکزی بینک نے گاڑیوں، پرسنل لون اور کریڈٹ کارڈ کے قرضوں کیلئے شرائط بھی سخت کردیں۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے افراط زر اور درآمدات کو کنٹرول کرنے کیلئے بڑا فیصلہ کرلیا۔ مرکزی بینک کے اعلامیے کے مطابق اسٹیٹ بینک نے درآمدی گاڑیوں کیلئے قرضوں کے اجرا پر پابندی لگادی ہے۔
نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ گاڑیوں، پرسنل لون اور کریڈٹ کارڈ کے قرضوں کیلئے شرائط بھی سخت کردی گئی ہیں، گاڑی کیلئے قرض لینے والا آئندہ سے ڈان پیمنٹ 15 کے بجائے 30 فیصد دے گا، گاڑیوں کیلئے قرضوں کی زیادہ سے زیادہ مدت بھی 7 سے کم کرکے 5 سال کردی گئی ہے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق اگست میں بینکوں نے گاڑیوں کیلئے 360 ارب کے ریکارڈ قرضے جاری کئے تھے، نئے ضوابط کے تحت کسی ایک فرد کیلئے گاڑی کے قرضے کی مجموعی حد 30 لاکھ سے زیادہ نہیں ہوگی۔

مرکزی بینک کا اعلامیے میں کہنا ہے کہ پرسنل لون کی زیادہ سے زیادہ مدت 5 سے کم کرکے 3 سال کردی گئی ہے۔اسٹیٹ بینک کے مطابق ڈیٹ برڈن ریشو کا زیادہ سے زیادہ تناسب 50 سے کم کرکے 40 فیصد کردیا گیا ہے۔مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ پست آمدنی سے متوسط آمدنی تک کے طبقے کی قوت خرید کو محفوظ بنانے کیلئے ایک ہزار سی سی انجن کیپسٹی تک ملک میں تیار ہونیوالی گاڑیوں پر نئے ضوابط لاگو نہیں ہوں گے جبکہ ان کا اطلاق ملکی ساختہ الیکٹرک گاڑیوں پر بھی نہیں ہوگا۔اسٹیٹ بینک کے مطابق روشن ڈیجیٹل اکائونٹس کھولنے والے سمندر پار پاکستانیوں کی سہولت کیلئے روشن اپنی کار پراڈکٹ پر بینکوں یا ترقیاتی اداروں کے قرض سے متعلق ضوابط تبدیل نہیں کئے گئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں