ن لیگ کا پنجاب حکومت کے خلاف کرکٹ میچ میں شرکت سے انکار

ایک جانب ہمیں چور،ڈاکو کہا جاتا ہے، دوسری جانب میچ کھیلنے کی دعوت دی جاتی ہے، حکومت میچ کھیلنا چاہتی ہے تو پہلے ملکی حالات، اپنا رویہ درست کرے:رانا مشہود احمد

لاہور(حالات بیورو رپورٹ) پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پنجاب حکومت اور اپوزیشن کے مابین9اکتوبر کو شیڈول میچ میں شرکت سے معذرت کرلی ہے۔ ن لیگ کے سینئر رہنما رانا مشہود احمد کا کہنا تھا کہ ایک جانب حکومت کی جانب سے ہمیں چور اور ڈاکو کہا جاتا ہے اور دوسری جانب کرکٹ میچ کھیلنے کی دعوت دی جاتی ہے، حکومت اگر اپوزیشن سے دوستانہ کرکٹ میچ کھیلنا چاہتی ہے تو پہلے ملکی حالات اور اپنا رویہ درست کرے، ملک اس قسم کی عیاشیوں کا متحمل نہیں ہوسکتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ن لیگ ایک ہفتہ پہلے ہی فیاض چوہان کو کرکٹ میچ میں عدم شرکت کے حوالے سے آگا ہ کرچکی ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل ترجمان حکومت پنجاب فیاض الحسن چوہان سے اپوزیشن رہنما علی حیدر گیلانی نے رابطہ کرکے ان کی دعوت قبول کرتے ہوئے کرکٹ میچ کے لیے ٹیم تشکیل دے دی تھی ۔

ترجمان پنجاب حکومت فیاض الحسن چوہان کے مطابق سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی حیدر گیلانی اپوزیشن ٹیم کے کپتان ہوں گے ، اس ضمن میں علی حیدر گیلانی اور فیاض الحسن چوہان کی ملاقات بھی ہوگی۔

حکومتی اور اپوزیشن کی کرکٹ ٹیموں کا یہ میچ ایک یادگار اور تاریخی میچ ہوگا۔ اپوزیشن ٹیم میں ملک ندیم کامران، تنویر اسلم سیٹھی، ظہیر اقبال، جہانگیز خانزادہ، رضا علی ربیڑہ، شعیب بھرتھ، میاں نوید، بلال اکبر، ندیم صفدر، عثمان محمود اور حسن مرتضیٰ شامل ہیں۔ دوسری جانب حکومت پنجاب کی ٹیم میں صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان، صوبائی وزیر حافظ ممتازاحمد، سابق وزیر سمیع اللہ چویدری، صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال، وزیر کھیل تیمور بھٹی ، وزیر تعلیم ڈاکٹر مراد راس، ایم پی اے ندیم عباس بارا، صوبائی وزیرعنصر مجید نیازی، ملک عمر فاروق، حنیف پتافی، صوبائی وزراء حافظ عمار یاسر، سردار حسین بہادر دریشک اور راجہ یاسر ہمایوں شامل ہیں۔
ٹیپ بال میچ ستمبر کے وسط میں گورنر ہاؤس یا قذافی سٹیڈیم میں کروائے جانے کا امکان ہے۔ پنجاب حکومت کے ترجمان فیاض الحسن چوہان نے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان کرکٹ میچ کروانے کا فیصلہ کیا تھا اور اس سلسلے میں انہوں نے اپوزیشن سے رابطہ کیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں