50 روپے کی مبینہ چوری پر مرغی فروش نے دو بچوں کو پنجرے میں بند کر دیا

پنجرہ سڑک پر رکھ کر 28 ہزار میں بچے فروخت کرنے کی آوازیں بھی لگائیں، پولیس نے گرفتار کر لیا

منڈی بہاالدین (حالات کرائم ڈیسک) : پچاس روپے کی مبینہ چوری پر مرغی فروش نے دو بچوں کو پنجرے میں بند کرکے سڑک پر رکھ دیا۔ اٹھائیس ہزار میں بچے فروخت کرنے کی آوازیں بھی لگائیں۔تفصیلات کے مطابق منڈی بہاالدین میں دکاندار نے چوری کے شبے میں کمسن بچوں کو پنجرے کے اندر بند کر دیا جس کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہیں۔
ویڈیوز پر صارفین نے سخت ردِعمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملزم کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ارد گرد لوگ موجود ہیں تاہم بچوں کو پنجرے سے آزاد کرانے کے لیے کوئی بھی آگے نہ بڑھا۔

پولیس کے مطابق دکاندار نے دونوں بچوں کو چوری کے الزام میں پکڑا اور انہیں دکان کے باہر مرغیوں کے پنجرے میں بند کیے رکھا اور ان کی تذلیل کی جس کے نتیجے میں بچے خوف کا شکار ہو گئے۔

بچوں کی عمریں 8 اور 9 سال ہیں۔ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ساجد حسین کھوکھر کے نوٹس پر پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کر لیا۔تھانہ سٹی پولیس نے بچوں کو بازیاب کروا کر بحفاظت والدین کے سپرد کر دیا۔ واضح رہے کہ چھوٹے چھوٹے بچوں پر اس سے قبل بھی مالکان کی جانب سے تشدد کے واقعات رپورٹ ہوتے رہتے ہیں۔گذشتہ ماہ 8 سالہ بچے پر ورکشاپ میں تشدد کا واقعہ پیش آیا تھا۔
تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس حرکت میں آئی۔ آٹو ورکشاپ پر 8 سالہ بچے کو تشدد کا نشانہ بنانے والا آٹو ورکشاپ کا مالک گرفتار کیا گیا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ شاہدرہ کے علاقے میں واقع ثقلین آٹو ورکشاپ کے مالک وقار کی گرفتاری سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کے احکامات کی روشنی میں عمل میں لائی گئی۔ ملزم وقار نے 8 سالہ احسان کو محض اس وجہ سے تشدد کا نشانہ بنایا کہ وہ اس کی دکان پر تاخیر سے پہنچا تھا۔ تشدد کا شکار بچہ ملزم کی دکان پر گزشتہ کافی عرصے سے کام کر رہا ہے جبکہ ملزم بچے کو صرف 50 روپے دیہاڑی ادا کرتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں