کینیڈا میں پاکستانی فیملی کے گھر پر حملے میں نوجوان کے قتل پر حکومت حرکت میں آگئی

اسلام آباد (حالات نیوز ڈسک ) کینیڈا میں پاکستانی فیملی کے گھر پر حملے میں نوجوان کے قتل پر حکومت حرکت میں آگئی ، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستانی نڑاد کینیڈین شہری کی موت اور والد کے اغواءکا معاملہ کینیڈا کی حکومت کے سامنے اٹھا دیا۔ تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی نے کینیڈین وزیر خارجہ مارک گارنیو سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ، اس موقع پر اس موقع پر انہوں نے پاکستانی نڑاد کینیڈین شہری کی موت اوروالد کے اغواکا معاملہ اٹھایا ، جس پر کینیڈا کے وزیر خارجہ نے متاثرہ خاندان کو انصاف کی فراہمی اور کیس کی مکمل تحقیقات کرنے کی یقین دہانی کرائی جب کہ کینیڈا کے وزیر خارجہ نے افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان کی کاوشوں کو سراہا اور وہاں سے کینیڈین شہریوں کے انخلا میں معاونت پر شکریہ بھی ادا کیا اور دونوں وزرائے خارجہ نے دو طرفہ تعلقات کی نوعیت پر اظہاراطمینان مزید مستحکم بنانے کاعزم کا اعادہ کیا۔بتایا گیا ہے کہ ٹیلیفونک رابطے میں دو طرفہ تعلقات ، افغانستان کی صورت حال اور خطے کے امن کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا ، اس دوران شاہ محمود قریشی نے افغان صورتحال اور حالیہ 4ملکی دورےکی تفصیل سے بھی ہ منصب کو آگاہ کیا اور افغانستان میں اجتماعیت کے حامل سیاسی تصفیے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں قیام امن خطے کے امن و استحکام اور ترقی کیلئے ناگزیر ہے، عالمی برادری افغانستان کی معاشی و انسانی معاونت کیلئے آگے بڑھے، پاکستان افغانوں کو امدادی سامان کی فراہمی جاری رکھے ہوئے ہے ، افغان مہاجرین کی طویل عرصےسے میزبانی کرنے والے ممالک کو نظرانداز نہ کیا جائے۔
واضح رہے کہ کینیڈا کے شہر ہملٹن میں پاکستانی فیملی کے گھر پر حملہ کیا گیا جس کے بعد نتیجے میں پاکستانی نوجوان قتل اور اس کا بھائی زخمی ہو گیا ، پولیس کو رات تین بجے فائرنگ کی اطلاعات موصول ہوئیں،جس کے بعد پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی تو دو افراد کو زخمی حالت میں پایا ، پولیس نے کہا کہ دونوں زخمی بھائیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا مگر ایک بھائی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا جب کہ مقتول کے والد فقیر علی کو اغوا کیا گیا پھر چھ گھنٹوں بعد زخمی حالت میں چھوڑ دیا گیا،انہیں زخمی حالت میں اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں