سلامتی کونسل کی افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن کے مینڈیٹ میں چھ ماہ کی توسیع

نیویارک(حالات انٹرنیشنل ڈیسک) سلامتی کونسل نے افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن کے مینڈیٹ میں چھ ماہ کی توسیع کر دی ہے ۔ کونسل کے تمام 15 ارکان نے افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن کے مینڈیٹ کو 17 مارچ 2022 تک بڑھانے کی قرارداد کے حق میں ووٹ دیا اور افغانستان میں ایک جامع اور نمائندہ حکومت کے قیام پر زور دیا ہے ۔
قرارداد میں اس اہم کردار پر زور دیا گیا ہے جواقوام متحدہ افغانستان میں امن اور استحکام کو فروغ دینے کے لیے جاری رکھے گا، افغانستان کو انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے مضبوط کوششوں کی ضرورت اور اقوام متحدہ کے رابطہ کاری کےکردار کو تسلیم کرتا ہے ، اور اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ موثر انسانی امداد کی فراہمی کے لیے تمام فریقوں کو اقوام متحدہ کی انسانی ہمدردی کے اداروں اور دیگر انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر کام کرنے والوں کو مکمل ، محفوظ اور بغیر کسی رکاوٹ کے رسائی کی اجازت دینے کی ضرورت ہے۔

قراداد میں افغانستان میں دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کی اہمیت کی بھی تصدیق بھی کی گئی ہے ، بشمول سلامتی کونسل کمیٹی کی قراردادوں 1267 (1999) 1989 (2011) اور 2253 (2015) کے مطابق ، اور اس بات کو یقینی بنا یا جائے کہ افغانستان کی سرزمین کوکسی بھی ملک پر حملہ کرنے ، دہشت گردانہ کارروائیوں کی منصوبہ بندی یا مالی اعانت کرنے ، یا دہشت گردوں کو پناہ دینے ، تربیت دینے اور دھمکی دینے کے لیے استعمال نہ کیا جائے۔
اور یہ کہ کوئی افغان گروہ یا فرد کسی بھی ملک کی سرزمین پر کام کرنے والے دہشت گردوں کی حمایت نہ کرے۔قرارداد میں افغانستان کے لئے یو این امدادی مشن اقوام متحدہ کے دیگر اداروں ، فنڈز اور پروگراموں کی پورے افغانستان میں مسلسل موجودگی کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے ، اور تمام افغان اور بین الاقوامی جماعتوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ افغانستان کے لئے یو این امدادی مشن کے ساتھ اس کے مینڈیٹ کے نفاذ کے لیے تعاون کریں اور ملک بھر میں اقوام متحدہ اور اس سے وابستہ اہلکاروں کی آزادانہ نقل و حرکت اور حفاظت کو یقینی بنا یا جائے ۔
یو این ایس سی نے ایک “جامع اور نمائندہ حکومت” کے قیام کا بھی اعادہ کیا اور خواتین کی مکمل ، مساوی اور بامعنی شرکت ، خواتین ، بچوں اور اقلیتوں سمیت انسانی حقوق کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں