فائزر ویکسین کی بوسٹرڈوز نوجوانوں کی صحت کیلئے خطرناک قرار

16سال سے زائد عمر کے ہرشخص کو بوسٹر ڈوز نہ لگائی جائے، بوسٹر ڈوز کے نوجوانوں پر منفی اثرات پڑنے کے خدشات ہیں، بوسٹر ڈوز صرف 65 برس سے زائد عمر یا زیادہ تشویشناک افراد کو لگائی جائے۔ امریکی طبی ماہرین

واشنگٹن (حالات انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی طبی ماہرین نے فائزر ویکسین کی بوسٹرڈوز نوجوانوں کی صحت کیلئے خطرناک قرار دے دیا، 16سال سے زائد عمر کے ہر شخص کو بوسٹر ڈوز نہ لگائی جائے، بوسٹر ڈوز کے نوجوانوں پر منفی اثرات کے خدشات ہیں، بوسٹر ڈوز صرف 65 برس سے زائد عمر افراد کو لگائی جائے۔ امریکی طبی ماہرین نے نوجوانوں کو فائزر کورونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز دینے کی مخالفت کردی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ نوجوانوں کی صحت پر بوسٹر ڈوز کے منفی اثرات پڑنے کے خدشات ہیں، فائزر کی بوسٹر ڈوز صرف 65 برس سے زائد عمر یا انتہائی خطرات سے دوچار افراد کو دی جائے۔ امریکی دوا ساز کمپنی فائزر کے سی ای او ایلبرٹ بورلا کا کہنا ہے کہ 6 ماہ سے 5 سال کی عمر کے بچوں کو فائزر ویکسین لگانے کی اجازت حاصل کرنے کیلئے امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی ای) سے اجازت طلب کی جاسکتی ہے۔

5 سے 11 سال کی عمر کے بچوں کیلئے ویکسین کی اجازت ملنے پر فائزر ویکسین اگلے ماہ کے وسط میں دستیاب ہوسکتی ہے۔ دوسری جانب این سی او سی نے شہریوں کو کورونا ویکسین دوسری خوراک لگوانے پر زور دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ شہری ہفتے بھر میں ویکسین کی دوسری ڈوز لگوانے کی سہولت حاصل کر سکتے ہیں، دوسری دوز لگوانے لئے اہل شہری کسی میسج کا انتظار کیے بغیر ویکسینیشن سنٹر تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں اتوار کا دن صرف دوسری خوراک کے لیے مخصوص کیا گیا ، تمام وفاقی اکائیوں کو اس کے مطابق ہدایات دی گئی ہیں۔
مزید برآں ملک بھر میں4 ہزار 960 کورونا مریض تشویشناک حالت میں زیر علاج ہیں۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر ( این سی اوسی ) کی جانب سے جمعہ کو جاری اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 57 ہزار 626 کورونا ٹیسٹ کیے گئے اور اس دوران 2928 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے ۔ این سی اوسی کے مطابق ملک بھر میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 68 افراد کورونا وباء کی وجہ سے جان کی بازی ہار گئے جبکہ کورونا کیسز کی شرح 5.08 فیصد رہی ۔ اس وقت کورونا کے 4 ہزار 960 افراد تشویشناک حالت میں زیر علاج ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں