جسٹس عائشہ ملک سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج نہ بن سکیں

اسلام آباد (حالات نیوز ڈسک) جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں جسٹس عائشہ ملک سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج نہ بن سکیں،جسٹس عائشہ ملک کی تقرری کا معاملہ چار چار ووٹ سے ٹائی ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے جج کی تقرری کیلئے چیف جسٹس گلزار احمد کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہوا، اجلاس میں جسٹس عائشہ ملک کی جج سپریم کورٹ تقرری کیلئے ووٹنگ ہوئی، جسٹس عائشہ کی تقرری کا معاملہ چار چار ووٹ سے ٹائی ہوگیا۔
جسٹس عائشہ ملک کے حق میں چار ووٹ پڑے اور مخالفت میں بھی چار ووٹ پڑے،جس کے باعث جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں جسٹس عائشہ کے نام پر اتفاق نہ ہوسکا، جوڈیشل کمیشن نے جسٹس عائشہ کے نام پر مزید غور کرنا مﺅخر کردیا ہے۔جسٹس عاشہ کی سپریم کورٹ میں ترقی پر وکلائ برادری نے بھی شدید احتجاج کیا تھا کہ سنیارٹی کو نظرانداز کرکے جسٹس عاشہ کو سپریم کورٹ کی جج کیسے بنایا جاسکتا ہے۔اس سے قبل 02 ستمبر کو لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ ملک نے سپریم کورٹ میں تعیناتی کیلئے رضامند ظاہر کی تھی، اس حوالے سے جسٹس عائشہ ملک نے جوڈیشل کمیشن کو رضا مندی سے متعلق تحریری طور پر آگاہ کیا تھا۔ جسٹس عائشہ ?ملک لاہورہائی کورٹ کی سینئرجج ہیں۔ سپریم کورٹ کے جج جسٹس مشیر عالم 17 اگست کو ریٹائر ہو گئے تھے اور جسٹس عائشہ ملک کو جسٹس مشیرعالم کی جگہ پر جج تعینات کیا جانا تھا۔ لیکن آج جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں چارچار ووٹوں سے تقرری کا معاملہ ٹائی ہونے سے جسٹس عائشہ ملک کو جج سپریم کورٹ بننے پر اتفاق نہ ہوا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں