ایم اے او کالج کی طالبات کا لیکچرار پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام

ایم اے او کالج کی طالبات کا لیکچرار پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام

لاہور کے محمڈن اینگلو اورنٹیئل (ایم اے او)  کالج کی طالبات نے ایک لیکچرار پر جنسی ہراسانی کا الزام عائد کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبہ نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کالجز کو بھی شکایت کی تھی۔

طالبہ نے الزام عائد کیا کہ مجھے اور دیگر طالبات کو بھی ہراساں کیا جاتا رہا، سائیکالوجی کے لیکچرار نے نمبر لگانے کے لیے ہراساں کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سائیکالوجی کی ایک طالبہ نے کالج انتظامیہ کو تحریری شکایت دی۔

طالبہ نے اپنی درخواست میں لیکچرار پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ نمبر لگوانے ہیں تو باہر ملاقات کرو۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبہ کے فون سے ڈیٹا کو بھی انکوائری کا حصہ بنایا گیا، لیکچرار نے فون پر نازیبا پیغامات بھیجے۔

طالبہ کی شکایت پر پروفیسر کی سربراہی میں 5 رکنی انکوائری کمیٹی قائم کی گئی۔

پرنسپل کا کہنا ہے کہ کمیٹی نے انکوائری کے بعد رپورٹ محکمہ تعلیم کو بھیج دی ہے، لیکچرار کا کسی مردانہ کالج میں تبادلہ کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

پرنسپل کا کہنا ہے کہ صرف ایک طالبہ نے شکایت کی تھی، جس پر انکوائری کی گئی، سیکریٹری ہائر ایجوکیشن کو رپورٹ بھیج دی گئی، مزید کارروائی ہوگی۔

اسسٹنٹ ڈائریکٹر  میصم علی  نے کہا کہ کورونا کی تربیت کے لیےکالج میں تھا تو طالبہ نے شکایت کی، طالبہ نے شکایت کی تھی دیگر طالبات کو بھی ہراساں کیا جا رہا ہے۔

میصم علی نے کہا کہ طالبہ اور اس کے ساتھی کو کہا کہ پرنسپل سے شکایت کریں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم اے او کالج میں پہلے بھی ایک لیکچرار پر طالبہ کو ہراساں کرنے کا الزام تھا، لیکچرار کو بے گناہ قرار دیا لیکن پرنسپل نے لیٹر جاری نہ کیا، بعد میں انگریزی کے لیکچرار نے خودکشی کرلی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں