سی پیک کے تحت موٹروے کا دوسرا بڑا منصوبہ تقریباً مکمل ہو گیا

اسلام آباد (حالات نیوز ڈسک) سی پیک کے تحت موٹروے کا دوسرا بڑا منصوبہ تقریباً مکمل ہو گیا، ہکلہ تا ڈی آئی خان موٹروے اکتوبر کے آخر تک آپریشنل کر دیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کی ایک اور طویل ترین موٹروے آپریشنل کرنے کی تیاریاں شروع کر دی گئیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبہ کے تحت292 کلومیٹر طویل 122 ارب روپے سے زائد مالیت کا منصوبہ ہکلہ تا ڈی آئی خان موٹروے تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔اس حوالے سے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے حکام کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ہکلہ تا ڈی آئی خان موٹروے کو جلد مکمل کرنے کے بعد رواں سال اکتوبر کے آخر تک ٹریفک کے لیے کھول دیا جائے گا۔ اس میگا منصوبے کو 5 مختلف پیکجز میں تقسیم کیا گیا تھا۔منصوبے کا پیکج 1 55 کلومیٹر تھا، جو ڈی آئی خان کے قریب یارک سے شروع ہو کر رحمانی خیل پر اختتام پذیر ہوتا ہے۔پیکج 2 رحمانی خیل سے شروع ہو کر کوٹ بیلیاں ضلع میانوالی پر ختم ہوتا ہے۔ پیکج 3 کوٹ بیلیاں سے شروع ہو کر تراپ پر ختم ہوتا ہے، پیکج 4 تراپ سے شروع ہو کر پنڈی گھیب پر ختم ہوتا ہے جبکہ پیکیج 5 پنڈی گھیب سے شروع ہو کر ہکلہ پر ختم ہوتا ہے۔ یہ موٹروے نہ صرف اسلام آباد اور ڈی آئی خان کے درمیان سفر کا فاصلہ کم کرے گی بلکہ ڈیرہ اسماعیل خان جنکشن پر بڑی شاہراہوں کو بھی جوڑ دے گی۔منصوبے کی تکمیل کے بعد ، شمالی پنجاب ، جنوبی خیبر پختونخوا اور شمال مغربی بلوچستان کے وسیع و عریض علاقوں کو ہر قسم کی تجارتی سرگرمیوں کے لیے کھول دیا جائے گا۔ اس موٹروے کے توسط سے نہ صرف اسلام آباد اور ڈیرہ اسماعیل خان کے درمیان فاصلے میں نمایاں کمی واقع ہو گی بلکہ اس سے قومی شاہراہیں این 50 اور این 55 بھی ڈیرہ اسماعیل خان کے مقام پر بھی منسلک ہو جائیں گی۔موٹروے کی تعمیر کے علاقے میں سماجی اور معاشی سرگرمیوں کے نئے دورکے آغاز کا موجب بنے گی۔ بتایا گیا ہے کہ ہکلہ تا ڈی آئی خان موٹروے کے اطراف کے علاقے اعلیٰ اقسام کی دالوں، اجناس اور پھلوں خصوصاً آم اور کھجور کیلئے بہت مشہور ہیں، موٹروے کی بدولت مقامی طور پر پیدا کردہ اجناس اور پھلوں کی دوسری مارکیٹوں تک بروقت ترسیل ممکن ہو سکے گی، جو ان علاقوں کی خوشحالی کا باعث بھی بنے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں