ایس ایچ او پر اپنے ہی تھانے میں 2 افراد کے اغوا کا پرچہ کٹ گیا

کراچی (حالات کرائم ڈسک) کراچی میں اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ، ایس ایچ او نے لڑکا اور لڑکی کو ا±ن کےگھر سے اغوا کر کے بھاری مالیت کے زیورات چوری کر لیے، ایس ایچ او پر دو افراد کو تھانے میں بند کر کے تشدد کا نشانہ بنانے اور اغوا کرنے پر اپنے ہی تھانے میں مقدمہ درج۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں شاہ لطیف تھانےکے ایس ایچ او پر اپنے ہی تھانے میں 2 افراد کے اغوا کا پرچہ کٹ گ?ا۔
ایف ا?ئی ا?ر کے مطابق ایس ایچ او اسرار حسین برڑو نے دو شہریوں فدا اور عدیل کو ا±ن کےگھر سے اغوا کیا اورگھر سے بھاری مالیت کے زیورات بھی ا±ٹھالیے، دونوں کو تھانے میں بند رکھا ، تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔ ایس ایچ او نےدونوں افرادکو جعلی مقابلے میں جان سے مارنےکی دھمکی بھی دی اور دونوں افراد سے جان بچانےکے لیے رقم کا مطالبہ بھی کیا۔پولیس نے عدالتی حکم پر اپنے ایس ایچ او سمیت 5 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے، مقدمہ اغوا ، حبس بے بجا میں رکھنے اوربھتہ خوری کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔مقدمہ درج ہونےکے باوجود اب تک اسرار حسین سمیت مقدمے میں نامزدکوئی بھی ملزم گرفتار نہیں ہوسکا۔خیال رہےکہ سابق ایس ایچ او اسرار حسین کی سربراہی میں دو شہریوں کو چند روز قبل شاہ لطیف پولیس نے منشیات ایکٹ میں گرفتار کیا تھا۔یہ بھی یاد رہے کہ اس سے قبلکراچی میں منشیات فروشی کے363 اڈے پولیس کی سرپرستی میں چلائے جانےکا انکشاف ہوا ہے۔سندھ پولیس کی اسپیشل برانچ کی رپورٹ میں کراچی پولیس کے 100 سے زائد افسران واہلکاروں پر منشیات فروشوں سے بھتہ لینے اور منشیات کے اڈوں کی سرپرستی کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق ایس ایچ اوز اور ڈی ایس پیز سے لے کر نیچے تک افسران و اہلکار آنکھیں بندکرنےکے عوض بھاری رشوت لیتے ہیں۔
کرپٹ پولیس افسران و اہلکاروں پر چرس، ہیروئن،افیون اور آئس بیچنے والوں سے بھتہ لینے کا الزام ہے۔ اسپیشل برانچ کی تیار کردہ فہرست میں شامل افسران و اہلکار ضلع جنوبی سے 28 ، سٹی میں 42 کورنگی میں 15، ایسٹ میں 20، ملیر میں 4 ،ضلع سینٹرل میں 169 اور ضلع ویسٹ میں منشیات کے 87 اڈوں کو چلوانے کے لیے بھتہ وصول کرتے ہیں۔اسپیشل برانچ نے منشیات فروشوں کی سرپرستی کرنے والے افسران و اہلکاروں کی فہرست تیارکرکے آئی جی سندھ کو ارسال کردی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں