دعا ہے اللہ ہم سے بھی محمود غزنوی والا کام لے، عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے وزیراعظم سے رابطہ

اسلام آباد (حالات نیوز ڈسک) میری دعا ہےکہ اللہ ہم سے بھی محمود غزنوی والا کام لے، دفتر خارجہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے کوششیں کر رہا ہے، وزیر مملکت علی محمد خان نے وزیر اعظم عمران خان سے عافیہ صدیقی کی رہائی میں کردار ادا کرنےکی درخواست کر دی۔ تفصیلات کے مطابق وزیرمملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نےکہا ہےکہ دفتر خارجہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیےکوششیں کر رہا ہے۔
لاہور میں گفتگو کرتے ہوئے وزیرمملکت علی محمد خان کا کہنا تھا کہ وہ وزیر اعظم عمران خان سے بھی عافیہ صدیقی کی رہائی میں کردار ادا کرنےکی درخواست کریں گے۔وزیر مملکت علی محمد خان کا مزید کہنا تھا کہ میری دعا ہےکہ اللہ ہم سے بھی محمود غزنوی والا کام لے۔واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی پر حملے کی باضابطہ شکایت درج کرادی ہے، ڈاکٹر عافیہ صدیقی پر ساتھی قیدی نے حملہ کیا، عافیہ صدیقی کو معمولی چوٹیں ا?ئیں،امریکی حکام سے معاملے کی مکمل چھان بین کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ معلوم ہوا ہے کہ امریکا کی قید میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی پرساتھی قیدی نے حملہ کیا، ڈاکٹر عافیہ صدیقی پرحملے کا معاملہ امریکی حکام کے ساتھ اٹھایا ہے۔بتایا گیا ہے کہ عافیہ صدیقی کو معمولی چوٹیں آئیں، ٹھیک ہورہی ہیں، پاکستانی سفارتخانے نے امریکی قونصل جنرل سے ملاقات بھی کی۔پاکستانی سفارتخانے نے متعلقہ حکام سے باضابطہ شکایت درج کروا دی ہے، پاکستانی سفارتخانے نے امریکی حکام سے معاملے کی مکمل چھان بین کا مطالبہ کیا ہے، پاکستانی سفارتخانہ اور امریکی قونصلیٹ جنرل رابطے میں ہیں۔اس سے قبل عافیہ موومنٹ کی رہنما ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے مطالبہ کیا کہ امریکی جیل میں قید قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کی زندگی خطرے میں ہے، اس پر سفاکانہ حملہ ہوا ہے، حکومت فوری طور پر اس کا نوٹس لے۔ ڈاکٹرعافیہ صدیقی پر کیے گئے حملے سے متعلق ان کی وکیل نے آگاہ کیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر عافیہ کی امریکی وکیل مروہ البیالی (Marwa Elbially) ان سے ملنے جب امریکی کارزویل جیل گئیں تو انہوں نے دیکھا کہ ڈاکٹر عافیہ کا چہرہ جلا ہوا اور وہ شدید زخمی ہے۔دیگر تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر عافیہ کے چہرے پر ایک قیدی نے کھولتے ہوئے کافی کا مگ (Mug) دے مارا جو کہ اسے پہلے بھی ہراساں کرتی تھی اور عافیہ نے پاکستانی قونصل جنرل اور اپنی وکیل کو اس بات سے آگاہ بھی کردیا تھا، گرم کافی اور مگ کے ٹوٹنے کی وجہ سے الحمدللہ ڈاکٹر عافیہ کی بینائی تو ضائع ہونے سے بچ گئی لیکن ان کا چہرہ شدید زخمی ہو گیا۔ڈاکٹر عافیہ کی وکیل مروہ البیالی کی طرف سے ملنے والی اپ ڈیٹ کے مطابق ڈاکٹر عافیہ اس وقت ایڈمنسٹریٹیو یونٹ (administrative unit) میں ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ اسے اشیاضروریہ جیسے نماز کی ادائیگی کے لیے اسکارف اور اپنے دیگر ذاتی سامان تک رسائی حاصل نہیں ہے۔
امریکی وکیل مروہ البیالی کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرعافیہ سے ملنے کے لیے اپنے آخری دورے کے دوران میں اس کی آنکھوں کے گرد جلنے کی وجہ سے پڑنے والا حلقہ، اس کی بائیں آنکھ کے قریب لگ بھگ3انچ کا داغ، ٹوتھ پیسٹ میں ڈھکے ہوئے اس کے دائیں گال پر زخم اور کاغذ کا ایک چھوٹا ٹکڑا دیکھ کر حیران رہ گئی۔ اس کے دائیں بازو اور ٹانگوں پر زخم آئے تھے اور مزید یہ کہ وہ قیدیوں کے اورنج جمپ سوٹ میں تھیں کیونکہ انہیں ایڈمنسٹریٹیو یونٹ میں رکھا گیا تھا۔ اس حملے کے بعد عافیہ صدیقی کو غیرمعینہ مدت کیلئے قید تنہائی میں رکھ دیا گیا ہے جہاں ان کی انتظامی نگرانی کی جارہی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں