کراچی کے علاقے کورنگی مہران ٹاؤن کی فیکٹری میں آگ لگی کیسے؟ اس بات کا پتہ نہ چل سکا۔
فائر بریگیڈ کا محکمہ 17 جانیں نگل جانے والے واقعے کی اب تک ابتدائی رپورٹ بھی تیار نہ کر سکا۔
واقعہ ہوئے 24 گھنٹے سے زائد گزرنے پر بھی نہ تو کوئی تحقیقاتی کمیٹی بن سکی اور نہ ہی معاملے کا فرانزک کرانے کا فیصلہ ہو سکا۔
کیمیکل فیکٹری کی آگ نے کئی محکموں کی اہلیت پر سوالات اٹھا دیئے۔
پولیس نے سرکار کی مدعیت میں فیکٹری مالکان، مینیجر، سپر وائزر اور چوکیدار کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
مقدمے میں قتل بالسبب کی دفعہ شامل کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ فیکٹری میں جانے کا ایک ہی راستہ تھا۔
ایف آئی آر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ فیکٹری سے ایمرجنسی کی صورت میں نکلنے کا نہ کوئی راستہ تھا اور نہ الارم سسٹم موجود تھا۔