ڈاکٹرز نے کہا تھامیرے پاس زندہ رہنے کیلئے صرف 10 منٹ ہیں، ڈیمی لواٹو کا حیرت انگیز انکشاف

نیو یارک (این این آئی)امریکی اداکارہ، گلوکارہ و نغمہ نگار 28 سالہ ڈیمی لواٹو نے انکشاف کیا ہے کہ 2018 میں جب وہ حد سے زیادہ منشیات استعمال کرنے کی وجہ سے بے ہوش ہوگئی تھیں، تب ڈاکٹرز نے کہا تھا کہ وہ بس مزید 10سے منٹ تک زندہ رہیں گی۔ یڈیمی لواٹو کو جولائی 2018 میں امریکا میں اپنی رہائش گاہ پر بے ہوشی کیحالت میں پایا گیا تھا اور انہیں تشویش ناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ ڈیمی لواٹو 2 سے 4 ہفتوں تک ہسپتال میں رہی تھیں اور ابتدائی 4 دن تک وہ غنودگی کی

حالت میں تھیں اور انہیں شدید بخار، الٹیاں اور بار بار بے ہوشی کے دورے پڑ رہے تھے۔ہسپتال سے ڈسچارج کیے جانے کے بعد ڈیمی لواٹو کو بحالی سینٹر میں رکھا گیا تھا اور وہ چند ماہ تک موسیقی و شوبز کی دنیا سے دور تھیں اور گزشتہ برس پہلی بار انہوں نے موسیقی کی دنیا میں دوبارہ قدم رکھا تھا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈیمی لواٹو کی جلد ریلیز ہونے والی دستاویزی فلم ’ڈانسنگ ود ایول‘ کا ٹریلر جاری کردیا گیا، جسے آئندہ ماہ 23 مارچ کو ریلیز کیا جائیگا۔تین منٹ سے کم دورانیے کے ٹریلر میں ڈیمی لواٹو سمیت متعدد گلوکاروں، موسیقاروں، اداکارائوں اور ان کے قریبی افراد کو بھی ان کی زندگی پر بات کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔دستاویزی فلم کے ٹریلر میں ڈیمی لواٹو کو بے ہوشی کی حالت میں ہسپتال منتقل کیے جانے سمیت میڈیا کی خبریں بھی دکھائی گئی ہیں اور ان کی صحت پر تبصرہ کرنے والے افراد کو بھی دکھایا گیا ہے۔ڈیمی لواٹو نے مختصر ٹریلر میں بتایا کہ جب جولائی 2018 میں انہیں بے ہوشی کی حالت میں ہسپتال لے جایا گیا تھا تب انہیں دوران علاج ایک دل کا دورہ پڑا تھا جب کہ ان پرتین فالج کے اور دماغ کا ایک حملہ بھی ہوا تھا۔ڈیمی لواٹو نے بتایا کہ انہیں ڈاکٹرز کی جانب سے مطلع کیا گیا تھا کہ گلوکارہ کے پاس زندہ رہنے کیلئے مزید 5 سے 10 منٹ ہیں۔ٹریلر میں گلوکارہ نے بتایا کہ وہ موت کے منہ سے بچ نکلیں اور انہوں نے دوبارہ زندگی کو جینا شروع کیا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں