لاہور میں پولیس نے مینار پاکستان واقعے کے الزام میں معمر شخص کو بھی دھرلیا۔ مذکورہ شخص کو سی آئی اے پولیس نے شاہدرہ سے حراست میں لیا۔
71 سال کے وزیر خان کو سی آئی اے کوتوالی میں بند کیا گیا ہے۔
وزیر خان کے بیٹے کا کہنا ہے کہ والد بیمار ہیں اور 14 اگست کو گھر پر ہی موجود تھے۔
واضح رہے کہ 14 اگست کو لاہور میں مینارِ پاکستان کے گریٹر اقبال پارک میں خاتون ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کو دست درازی، ہراسگی اور بدتمیزی کا نشانہ بنانے کا واقعہ پیش آیا تھا۔
یومِ آزادی کے موقع پر خاتون ٹک ٹاکر عائشہ اکرم سے ہوئی دست درازی کا خوفناک واقعہ 3 روز بعد سوشل میڈیا کے ذریعے سامنے آیا۔
سیکڑوں نوجوانوں نے ٹک ٹاکر عائشہ اکرم اور اس کے ساتھیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور کپڑے پھاڑ دیے جبکہ پولیس واقعے سے بے خبر رہی۔
فوٹیجز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے پر پولیس نے 400 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ملزمان کے خلاف سخت ایکشن کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
کیس میں 100 سے زیادہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ 20 ملزمان کی نشاندہی کر لی گئی ہے۔
متاثرہ لڑکی عائشہ اکرم کی میڈیکل رپورٹ کے مطابق ان کے جسم پر سوجن اور خراشوں کے 13 نشانات واضح ہیں۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے واقعے کو ٹیسٹ کیس قرار دیا ہے۔