راولپنڈی کے کرپٹ پٹورای مافیا نے بیٹے کو وراثت سے محروم کر دیا

راولپنڈی(حالات شکایات سیل) تفصیلات کے مطابق مسما ة(م ن)نے حالات شکایات سیل کو بتایا کہ ان کے والدمعترم کی وفات 1969میں ہوئی اس وقت ہمارے دادا مرحوم حیات تھے جن کی جائیداد تین موضع جات پنڈ ملہو،ہبتال اور سہال میں پھیلی ہوئی تھی اپنے والد کی ہم تین بیٹیا ں جو اس وقت کمسن تھیںیتیم رہ گئیں اور والدہ جوانی میںراولپنڈی آ گئیں اور ہمارا پیٹ پالنے اور تعلم و تربیت پر توجہ دینے کے لئے محنت مزدوری کرتی رہیںاور دو مامو?ں نے سر پار ہاتھ شفقت رکھے رکھا میرے دادا کی وفات کے بعد میرے چچا?ں نے وراثت نامہ درج کروایا اور ہمارے والد کا نام وراثت نامہ میں درج نہیں ہونے دیا گیا جبکہ پاکستان کا قانون آرڈیننس 1961سیکشن 4کہتا ہے کہ بیٹا اگر پہلے فوت ہو جائے یا باپ ہر دونوں صورتوں میں وراثت یکساں تقسیم ہو گی لیکن ہماری وراثت میں ایسا نہیں کیا گیا اور محکمہ مال نے ہمیں اور ہماری والدہ کو لاوارث قرار دے دیا (م ن) نے مذید بتایا کہ ہمارے دادا کے دیگر دو بھائی بھی تھے جو لا ولد تھے اور انکا انتقال لا ولدی میں ہی ہو گیا اس طرع انکی ورثت بھی ہمارے دادا مرحوم کے نام منتقل ہو گئی بعد ازاں میں اور میری والدہ پٹواریوں کے دولت کدہ پر چکر لگاتی رہیں لیکن انہوں نے بھاری رشوت مانگی جو ہم ادا کرنے سے قاصر تھیں اور ہم وہ حرام ادانہ کر سکیں بعد ازاں موضع سہال کے پٹواری نے جان چھٹرانے کے لئے وراثت میں ہمارے والد مرحوم کا نام درج تو نہیں کیا جس سے ہماری والدہ کو انکے کے حق سے معروم کر دیا گیا جبکہ ہمیں بھی اپنے دادا مرحوم کی وراثت میں سے پورا حصہ نہیں دیا گیا اور بعد ازاں ہماری والدہ سے زبردتی انگوٹھا لگوا کر ہمارا مکان بھی چھین کرہماری والدہ اور ہم یتیموں کو خدا کے رحم و کرم پر بے گھرچھوڑ دیا گیا اب ہم نے موجودہ حلقہ تحصیلدار کو بیان حلفی اور دیگر دستاویزات بھی دے دی ہیں لین معاملہ اب بھی جو کا توں لٹکا ہوا ہے اس کی بڑی وجہ ہمارے چچا ہیں جو پیسے کے بل بوتے پر پٹواریوں کو خریدنے میں ماہر ہیں(م ن) نے وزیر اعظم پاکستان،چیف منسٹر پنجاب اور ڈپٹی کمشنر راولپنڈی سے اپیل کی ہے کہ ہمیں فوری انصاف مہیا کیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں