خیبر پختونخوا، طبی عملے کی کورونا ویکسینیشن سست روی کا شکار

خیبرپختونخوا، طبی عملے کی کوروناویکسینیشن سست روی کا شکار

صوبہ خیبرپختونخوا میں طبی عملے کی کورونا ویکسینیشن کا عمل سست روی کا شکار ہے۔

محکمہ صحت کے پی کے دستاویزات کے مطابق کے پی میں 16 دن میں صرف 16 فیصد ہیلتھ ورکرز کو ویکسین لگائی جا سکی ہے، اس دوران  دو ہزار 521 ہیلتھ ورکرز نے کورونا ویکسین لگوائی ہے جبکہ صوبے میں ہیلتھ ورکرز کی تعداد 80 ہزار سے زیادہ ہے۔

محکمہ صحت کے پی کے دستاویزات کے مطابق بنوں میں 16، ڈی آئی خان میں صرف 60 ہیلتھ ورکرز نے ویکسین لگوائی جبکہ  نوشہرہ میں 92، کوہاٹ میں 155 ہیلتھ ورکرز کی ویکسینیشن کی گئی۔

دستاویزات کے مطابق پشاور میں 1 ہزار سے زیادہ، سوات میں 605 ہیلتھ ورکرز نے ویکسین لگوائی، اسی طرح  پولیس سروسز اسپتال میں صرف 40 ورکرز نے کورونا ویکسین لگوائی اور لیڈی ریڈنگ اسپتال میں اب تک صرف 215 اہلکاروں نے ویکسین لگوائی ہے۔

محکمہ صحت کے پی کے مطابق حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں 424 ورکرز نے ویکسین لگوائی، خیبر ٹیچنگ اسپتال میں 325 ہیلتھ ورکرز کی ویکسینیشن کی گئی ہے۔

محکمہ صحت خیبر پختونخوا کے مطابق پہلے مرحلے میں 27 ہزار فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو ویکسین لگائی جائے گی جبکہ وفاقی حکومت نے صوبے کو 16 ہزار کورونا ویکسین دی ہیں۔

دوسری جانب سیکریٹری صحت خیبرپختونخوا سید امیتاز حسین شاہ نے  جیونیوز سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ کچھ تیکنیکی وجوہات پر ویکسینیشن کا عمل سست روی کا شکار تھا،  گزشتہ دو دونوں سے کورونا ویکسینیشن مہم میں تیزی آئی ہے۔

سید امیتاز حسین شاہ نے کہا ہے کہ چند ہیلتھ ورکرز ویکسین لگانے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہیں۔

اُن کا کہنا ہے کہ اور  کورونا ویکسین کے منفی اثرات سے متعلق کوئی کیس نہیں آیا۔

کیٹاگری میں : صحت

اپنا تبصرہ بھیجیں