وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے مجھے، نفیسہ شاہ اور دیگر کئی رہنماؤں کو 13 اگست کو بلایا ہے، ہمیں کہا گیا ہے حاضر ہوں، نہیں تو کارروائی کی جائے گی۔
سندھ اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ محمد سہیل ساجد نامی شخص کی درخواست پر یہ سب کچھ ہورہا ہے۔
سعید غنی نے کہا کہ مقصود الرحمان کی تقریر پر یہ سب ہو رہا ہے، تقریر کی ہم سب نے مذمت کی، مجھے جیسے ہی کلپ ملا، 18جولائی کو شوکاز نوٹس جاری کیا۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ مقصود الرحمان نے شوکاز کا جواب 19 کو دیا، 22 کو ان کی رکنیت ختم کی گئی، ایک دو دن بعد سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لیا، آئی جی سندھ کو ان کی گرفتاری کے احکامات دیئے۔
سعید غنی نے کہا کہ مطلوبہ شخص عدالت میں پیش ہوا، عدالت کا اور اس کا معاملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے کچھ کارکنوں کو اسلام آباد بلایا گیا، میں نے ڈی جی ایف آئی اے سے رابطہ کیا، کسی سے تفتیش کرنی ہے تو کراچی میں کرلیں، جو شخص گرفتار ہے اس کی آڑ میں پتا نہیں کتنوں کو بلایا ہے۔
سعید غنی نے کہا کہ واٹس ایپ پر میسجز سے نوٹس نہیں بھیجے جاتے، باقی افراد کا نہیں پتا، میں ایف آئی اے میں پیش نہیں ہوں گا، یہ وزیراعظم کا سندھ میں وفاقی اداروں کے استعمال کا آغاز لگتا ہے۔
سندھ اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا۔