اسلام آباد کی عدالت نے نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین کےجوڈیشل ریمانڈ میں 23 اگست تک توسیع کردی۔
ملزم ظاہر جعفر کے والدین ذاکر جعفر اور عصمت آدم جی کو اسلام آباد کچہری میں بخشی خانہ لایا گیا، جوڈیشل مجسٹریٹ نصیر الدین نے ملزمان کی روبکار کے ذریعے حاضری لگائی۔
ملزمان کو روبکار کے ذریعے حاضری لگائے جانے کے بعد عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔
پولیس بخشی خانہ سے ہی واپس ملزمان کو اڈیالہ جیل لے کر روانہ ہو گئی۔
اس سے قبل اسلام آباد کی سیشن عدالت نے نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین کی ضمانت مسترد کرنےکا تحریری فیصلہ جاری کیا تھا۔
ایڈیشنل سیشن جج محمد سہیل نے 5 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا جس میں ضمانت مسترد کرنے کی وجوہات بیان کی گئیں۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ملزم ظاہر جعفر نے نور مقدم کا قتل کیا اور انویسٹی گیشن میں مزید کردار سامنے آئے، ملزم ذاکر جعفر نے مرکزی ملزم کی مدد کی اور جان بوجھ کر حقائق چھپائے۔
واضح رہے کہ 20 جولائی کو تھانہ کوہسار کی حدود ایف سیون فور میں 27 سالہ لڑکی نور مقدم کو تیز دھار آلے سے قتل کیا گیا تھا۔