برطانیہ جانے کے خواہشمند پاکستانیوں کیلئے اچھی خبر

لندن (حالات میڈیا ڈسک) برطانیہ جانے کے خواہشمند پاکستانیوں کیلئے اچھی خبر، برطانوی وزیراعظم بورنس جانسن نے پاکستان کو ریڈ لسٹ ممالک کی فہرست سے نکالنے کا عندیہ دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ پاکستان کوریڈلسٹ سےنکالنےکیلئےڈیٹاکاجائزہ لےرہےہیں، جس کے بعد پاکستان کو ریڈ لسٹ میں رکھنے یا نہ رکھنے حوالے سے اہم فیصلہ کیا جائے گا۔
برطانوی وزیراعظم بورنس جانسن کے اس بیان کے بعد برطانیہ کی جانب سے پاکستان پر کورونا کی وجہ سے عائد ہونے والے سفری پابندیوں میں نرمی کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔ برطانیوی وزیراعظم نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ افغان چیلنج سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں برطانیہ نے کورونا سے بھرے بھارت کو کورونا ریڈ لسٹ سے نکالنے کا اعلان کر دیا تھا۔
میڈیارپورٹس میں بتایا گیا کہ بحرین، قطر، یو اے ای بھی ریڈ سے امبر لسٹ میں شامل جبکہ پاکستان بدستور ریڈ لسٹ میں شامل ہے۔ پاکستان سے برطانیہ آنے والوں کو ہوٹل میں قرنطینہ کرنا ہو گا۔اسی حوالے سے وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ اپریل میں جب برطانیہ نے بھارت میں کوویڈ مینجمنٹ کی تباہی کے باوجود پاکستان کو ریڈ لسٹ میں ڈال دیا تھا تو تب ہی کہا تھا کہ برطانیہ کوویڈ پابندیوں پر سیاست کر رہا ہے،جب کہ پاکستان میں کورونا کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات کو بین االاقوامی سطح پر پذیرائی ملی تھی،برطانیہ ایک بار پھر پاکستان کو نشانہ بناتے ہوئے سیاست کر رہا ہے۔
خیال رہے کہ ریڈ لسٹ میں شامل ممالک سے آنے والوں سے قرنطینہ کی مد میں زائد رقم وصول کی جائے گی۔ ایک بالغ شخص کے قرنطینہ کے اخراجات 1,750 سے بڑھ کر 2,285 پاونڈ ہوجائیں گے جبکہ دوسرے بالغ شخص کے لیے 1,430 پاونڈ ادا کرنا ہوں گے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق ایمبر لسٹ میں شامل ہونے والے ممالک کے مسافروں کو برطانیہ پہنچنے پر گھر پر یا اپنی قیام گاہ میں 10 روز کا قرنطینہ اختیار کرنا ہوگا۔اس کے علاوہ برطانیہ میں قدم رکھنے کے بعد دوسرے روز اور پھر آٹھویں روز کورونا سے متعلق ٹیسٹ بھی کروانے ہوں گے۔ برطانوی گورنمنٹ کی ویب سائٹ کے مطابق جن افراد نے برطانیہ میں ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوائی تھیں یا یو کے ویکسین پروگرام کے تحت بیرون ملک ویکسین لگوائی تھی، انہیں برطانیہ واپس آنے پر قرنطینہ کی پابندی سے استثنیٰ حاصل ہوگا اور انہیں آٹھویں روز کے کورونا ٹیسٹ سے بھی مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں