زنک یا وٹامن سی سپلیمنٹ کورونا علامات میں نمایاں کمی نہیں کرتا، تحقیق

کورونا: زنک یا وٹامن سی سپلیمنٹ علاج کے مقابلے میں علامات کی شدت کم نہیں کرتا

ایک تحقیق کے مطابق زنک یا وٹامن سی سپلیمنٹ کورونا وائرس کے مریضوں میں معیاری علاج کے مقابلے میں وبا کی علامات کی شدت کے دورانئے میں نمایاں کمی نہیں کرتا۔

امریکا کے کلیولینڈ کلینک کے محققین نے اس تحقیق کے دوران یہ بات نوٹ کی کہ زنک جو کہ قوت مدافعت کو بڑھانے کے حوالے سے اہم عنصر کے طور پر جانا جاتا ہے، جسم میں اینٹی باڈی اور خون کے سفید جسیموں کی پیداوار اور انفیکشن سے لڑنے میں کردار ادا کرتا ہے۔ 

اسی طرح وٹامن سی جو کہ اینٹی آکسیڈینٹ ہوتا ہے اور یہ سیل کو پہنچنے والے نقصان کو کم کرنے میں مدد دے سکتا ہے اور قوت مدافعت بڑھانے کی خاصیت کا حامل ہے۔ 

ان ماہرین نے کورونا وائرس کے 214 تصدیق شدہ بالغ مریضوں پر کووڈ اے سے زیڈ تک کلینکل تجربات کے لیے انھیں انرولڈ کیا۔

ان مریضوں کو دس روز تک گلوکونیٹ (50 ملی گرام)، وٹامن سی (800 ملی گرام) دیئے گئے،  یا پھر انھیں اپریل 2020 سے اکتوبر 2020 تک چھ ماہ تک معیاری علاج فراہم کیا گیا، اس طریقے سے ان میں 50 فیصد تک علامات میں کمی ہوئی۔ 

تاہم اس تحقیق سے یہ نتیجہ بھی سامنے آیا کہ عمومی علاج اور توجہ کے مقابلے میں وٹامن سی اور زنک نے بیماری کی علامات میں کمی کے حوالے سے کوئی خاص فرق پیدا نہیں کیا۔

کیٹاگری میں : صحت

اپنا تبصرہ بھیجیں