بزدار کی موجودگی میں قتل نے سیکیورٹی پر سوال اٹھا دیئے

بزدار کی موجودگی میں قتل نے سیکیورٹی پر سوال اٹھا دیئے

وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی موجودگی میں تقریب میں نامزد صوبائی وزیر ملک اسد کھوکھر کے بھائی ملک مبشر کھوکھر کے قتل نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب کی سیکیورٹی پر سوال اٹھا دیئے۔

ملزم اپنے ہدف کے گرد موجود رہا لیکن کسی کو شک تک کیوں نہ ہوا؟ وی وی آئی پی شخصیت کی موجودگی میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کیوں نہیں تھی؟ 5 افراد اسلحے کے ساتھ تقریب میں کیسے داخل ہو گئے؟ ایک ملزم پکڑا گیا، باقی فرار کیسے ہو گئے؟

جس تقریب میں وزیرِ اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار موجود تھے اسی تقریب میں فائرنگ اور قتل کے واقعے نے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کی سیکیورٹی پر سوال اٹھائے ہیں۔

قتل کی نیت سے آئے 5 ملزمان لاہور کے علاقے ڈیفنس میں نامزد صوبائی وزیر اسد کھوکھر کے بیٹے کی دعوتِ ولیمہ میں مہمانوں کی طرح یہاں وہاں پھرتے رہے۔

ملزم اپنے ہدف کے گرد موجود رہا لیکن کسی کو شک تک نہ ہوا، ملزم نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب کی واپسی کے موقع پر ہدف کو نشانہ بنایا۔

ایک ملزم جائے وقوع پر ہی پکڑا گیا، باقی ملزمان چکمہ دے کر فرار ہو گئے۔

واقعے نے سیکیورٹی کے عملے کی ناقص کارکردگی کا پول کھول دیا۔

وزیرِ اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے آئی جی کو واقعے کی تحقیقات کر کے غفلت کے ذمے داروں کا تعین کرنے اور سیکیورٹی انتظامات سے متعلق جامع انکوائری کی ہدایت کر دی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں