کورونا لاک ڈاؤن، گھروں تک محدود بچے ویڈیو گیمز کی وجہ سے نظر کی کمزوری کا شکار

کورونا لاک ڈاؤن، گھروں تک محدود بچے ویڈیو گیمز کی وجہ سے نظر کی کمزوری کا شکار

بچوں پر کی گئی ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے گھروں میں لاک ڈاؤن یا گھروں تک محدود رہنے والے بچوں میں نظروں کی کمزوری بالخصوص دور کی چیزیں دیکھنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔

 اسکی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ یہ بچے گھر میں بند رہنے کی وجہ سے اپنا زیادہ وقت ٹیلی ویژن دیکھ کر یا پھر ویڈیو گیمز کھیل کر گزارتے ہیں۔

تحقیق میں شامل ماہرین کا کہنا ہے کہ باہر نہ جانے اور گھر میں ٹی وی، کمپیوٹر اور ویڈیو گیمز کے استعمال کی وجہ سے ان کی دور کی نظر دھندلے پن کا شکار ہوجاتی ہے اور وہ کوتاہ نظری کا شکار ہوجاتے ہیں۔

ہانگ کانگ میں کی جانے والی اس تحقیق میں 1793 بچے شریک ہوئے، جہاں انکی دیکھنے کی صلاحیت کو جانچا گیا اور ان بچوں نے اپنے لائف اسٹائل کے حوالے سے دیئے گئے ایک سوالنامے کو پر کیا۔

تحقیق کرنے والے سائنسدانوں نے ان میں سے سات سو بچوں کو عالمی وبا کے آغاز میں تحقیقی مقصد کے لیے بھرتی کیا تھا جبکہ بقیہ بچوں کی پہلے ہی سے تین سالہ مانیٹرنگ کی جارہی تھی۔

تحقیق کے مرکزی مصنف کے مطابق ابتدائی نتائج سے یہ خطرناک صورتحال  سامنے آئی کہ دور کی نظروں کی خرابی کافی زیادہ ہے اور اس حوالے سے مناسب اقدامات کی ضرورت ہے۔

کیٹاگری میں : صحت

اپنا تبصرہ بھیجیں