سیاسی رہنماؤں سے سیکیورٹی واپس لینے پر اے این پی کی کے پی حکومت پر تنقید

خیبرپختونخوا حکومت نے سیاسی رہنماؤں اور اہم شخصیات سے ایلیٹ فورس سیکیورٹی واپس کرنے کا حکم نامہ جاری کردیا۔ اے این پی کے سابق وزیرِاعلی امیر حیدر ہوتی سے ایلیٹ فورس کے 8 اہلکار واپس لے لیے گئے۔ 

خیبر پختون خوا حکومت نے سیاسی رہنماؤں اور اہم شخصیات سے ایلیٹ فورس سیکیورٹی واپس کرنے کا حکم نامہ جاری کردیا۔

اے این پی کے سابق وزیرِاعلیٰ امیر حیدر ہوتی سے ایلیٹ فورس کے 8 اہلکار واپس لے لیے گئے۔ 

اے این خیبر پختون خوا کے صدر ایمل ولی خان، میاں افتخار حسین سے بھی ایلیٹ کے تمام اہلکار واپس لے لیے گئے۔ 

قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیرپاؤ، ن لیگ کےصوبائی صدر امیر مقام سے بھی ایلیٹ فورس پولیس اہلکار واپس واپس کر دیے۔

حکم نامہ کے مطابق پی ٹی آئی کے ایم این اے انور تاج اور سینٹر ایوب آفریدی، پی ٹی آئی ایم پی اے صومی فلک ناز، اے این پی کے رکن صوبائی اسمبلی صلاح الدین، نوابزادہ امیر خان، ڈاکٹر نعیم، ڈاکٹر افتخار سے بھی پولیس ایلیٹ اہلکار واپس لے لیے گئے۔

ڈی جی نیب خیبرپختونخوا ناصر فاروق اعوان سے بھی7 ایلیٹ اہلکار واپس لے لیے گئے۔ 

سیکیورٹی واپس ہونے پر عوامی نیشنل پارٹی خیبر پختون خوا کے صدر ایمل ولی خان نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں سیکیورٹی کا کوئی شوق نہیں، درپیش خطرات کے پیش نظر ریاست نے سیکیورٹی دی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی واپس کرنے کے بعد نقصان پہنچنے پر ذمہ داری سلیکٹڈ حکومت اور ان کے سلیکٹرز پر عائد ہوگی۔

عوامی نیشنل پارٹی کے سنئیر نائب صدر و سابق وزیر اعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی نے کہا ہے کہ سیکیورٹی کی واپسی ہماری لیڈر شپ پر دباؤ ڈالنے کی کوشش ہے۔ نااہل حکومت یہ سب کچھ سلیکٹرز کے کہنے پر کر رہی ہے، کسی بھی واقعے کی زمہ دار سلیکٹرز ہونگے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں