تشدد کیس، اسلام آباد پولیس عثمان مرزا کو سزائے موت دلوانے کے لیے متحرک ہو گئی

اسلام آباد (میڈیا ڈسک ) ایس ایس پی انویسٹی گیشن عطاالرحمان نے کہا ہے کہ اسلام آباد واقعے میں لڑکا لڑکی کو کیس کا حصہ بنایا ہے اور کیس میں سزائے موت کی دفعات بھی شامل ہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو میں ایس ایس پی انویسٹیگیشن نے کہا کہ لڑکا اور لڑکی کیس کا حصہ بننے کے لیے تیار ہو گئے ہیں۔دونوں کو پروٹیکشن کے لیے کہا گیا ہے تاہم دونوں نے کہا ہے کہ اگر ضرورت ہو گی تو پروٹیکشن لیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنے طور پر کیس کو مضبوط بنا کر پیش کریں گے۔بہت مضبوط مقدمہ تیار کیا گیا ہے کہ جس میں ملزمان کو فائدہ نہیں اٹھانے دیں گے۔ایس ایس پی کے مطابق کیس میں سزائے موت کی دفعات بھی شامل ہیں، ایف آئی آر میں کمزوری نہیں ہے۔تحقیقات میں آنے مزید باتوں کو بھی کیس کا حصہ بنائیں گے۔

آئی جی اسلام آباد کا کہنا ہے کہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس متحرک ہوئی اور تمام ملزمان گرفتار کر لیے گئے ہیں۔

چاہتے ہیں اسلاباد تشدد کیس کو ٹیسٹ کیس بنائیں اور ویڈیو کی فرانزک تحقیقات ہوں گی۔اسلام آباد پولیس کیس کو منطقی انجام تک پہنچائے گی۔ہمارا کام ہے مضبوط کیس عدالت لے کر جائیں تاکہ ملزمام کو سزا ہو اور تشدد کیس کے ملزمان کو سزائے موت بھی ہو سکتی ہے۔یاد رہے کہ کچھ روز قبل سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں دیکھا گیا کہ ایک شخص لڑکے اور لڑکی کو تشدد کا نشانہ بنا رہا ہے جب کہ وہ لڑکے کو مارتے ہوئے مغلظات بھی بک رہا ہے۔
ملزم کی اسلحے کی نمائش کرتے ہوئے پرانی ویڈیوز بھی منظرِ عام پر ا? گئی ہیں۔ سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوتے ہی جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی اور ویڈیو آئی جی اسلام آباد قاضی جمیل الرحمان تک پہنچ گئی، جس کے بعد انہوں نے وقوعہ کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی آپریشنز کو ملزمان کو گرفتارکرنے کا حکم دیا۔ جبکہ سلام ا?باد کے ڈپٹی کمشنر حمزہ شفقت نے بھی یقین دہانی کروائی تھی کہ مقدمے میں نامزد یا ویڈیو میں نظر ا?نے والے تمام ملزمان کو گرفتار کرلیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ عثمان مرزا گاڑیوں کی خرید و فروخت کا کام کرتا ہے، متاثرین کی جانب سے شکایت درج نہ کروانے پر سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا۔اسلام ا?باد کے تھانہ گولڑہ میں ملزمان کے خلاف تشدد اور غیر اخلاقی ویڈیو بنانے کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا ، جس میں اسلام ا?باد پولیس کے سب انسپیکٹر مدعی ہیں۔ ایف آئی آر کے مطابق واقع ای الیون ٹو میں واقع اپارٹمنٹس میں پیش آیا۔
اسلام آباد پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ویڈیو میں نظر آنے والے ملزم عثمان مرزا کو چند گھنٹوں میں ہی گرفتار کر لیا تھا۔ اب تک اس واقعہ میں ملوث چار افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ اسلام ا?باد پولیس کے ترجمان نے بتایا تھا کہ ملزمان کو مجاز عدالت میں پیش کر کے جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا گیا، کوئی شخص کتنا بھی بااثر کیوں نہ ہو قانون سے بالاتر نہیں ہوتا۔
ترجمان اسلام ا?باد پولیس کے مطابق ’ملزمان کی ضمانت منظور ہونے سے متعلق خبریں زیر گردش ہیں، جس میں کوئی صداقت نہیں کیونکہ یہ جھوٹ پر مبنی ہیں۔ گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے بھی اس واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے اس حوالے سے ا?ئی جی اسلام ا?باد کو ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کرنے اور واقعہ کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں