سندھ قحط کی طرف بڑھ رہا ہے، صرف 12 دن کا پانی رہ گیا، سہیل انور سیال

وزیر آبپاشی سندھ سہیل انور سیال نے کہا ہے کہ صوبہ مسلسل قحط کی طرف بڑھ رہا ہے، ہمارے پاس صرف 12 دن کا پانی رہ گیا ہے۔ 

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سہیل انور سیال کا کہنا تھا کہ آج گڈو بیراج پر 40 فیصد پانی کی قلت ہے، سکھر بیراج پر بھی پانی کی قلت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم پانی کی ضرورت کو کیسے پورا کریں، ارسا کی نااہلی کی وجہ سے سندھ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ 

انھوں نے کہا کہ بلوچستان بھی پانی کی کمی کا شکار ہورہا ہے، ارسا ہمارا پانی چوری کر رہا ہے اور ہمیں بولنے کا حق بھی نہیں۔

صوبائی وزیر آبپاشی کا کہنا تھا کہ سندھ کے پاس پانی نہیں ہوگا تو بلوچستان کو پانی کیسے دیں گے؟ 

انھوں نے کہا کہ غیر ذمہ دارانہ بیانات دیے جارہے ہیں، وفاق کی نااہلی کی سزا سندھ اور بلوچستان بھگت رہے ہیں۔

سہیل انور سیال کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا شیوہ نفرتیں پھیلانے کا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کی حکومت نے خیرپور تھر اور کوہستان میں ڈیمز بنائے ہیں، چئیرمین ارسا نے کہا ڈیم نہیں ہوں گے تو پانی کی صورتحال خراب ہوگی۔

انھوں نے کہا کہ سندھ میں جو ڈیم موجود ہیں ان کے لیے پانی نہیں ہے، ارسا اپنی ذمہ داریاں ادا نہیں کر رہا۔

صوبائی وزیر نے بتایا کہ بلوچستان کو پانی سکھر اور گڈو بیراج سے جاتا ہے، ہمارے پاس پانی نہیں ہم بلوچستان کو کیسے دے دیں؟۔

سہیل انور سیال نے کہا کہ سندھ مسلسل قحط کی طرف بڑھ رہا ہے، سندھ میں پانی کی صورتحال بد سے بدتر ہو رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس پانی کا 10 سے 12 دن کا ذخیرہ بچا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں