پی آئی اے کا زیادہ وزن والے سینکڑوں مرد و خواتین فضائی میزبان کو گراو¿نڈ کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد (حالات اسٹاف رپورٹر) پی آئی اے کے فضائی میزبانوں کی شامت آگئی، زیادہ وزن والے سینکڑوں مرد و خواتین فضائی میزبان کو گراو¿نڈ کرنے کا فیصلہ، پرموشنز بھی روک دیے گئے- تفصیلات کےمطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کے متعدد مرد و خواتین فضائی میزبان زیادہ وزن کے باعث گراو¿نڈ کردئیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل لائن نے فضائی میزبانوں کو زیادہ وزن کے باعث ایک مرتبہ پھر مشکل میں ڈال دیا، گراو¿نڈ میزبان پروازوں پر تعیناتی کیلئے جولائی کے ڈیوٹی روسٹر میں بھی شامل نہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اوور ویٹ کے باعث گراو¿نڈ کیے گئے فضائی میزبانوں کی مبینہ تعداد 140 ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی ایئرلائن انتظامیہ کی جانب سے فضائی میزبانوں کو صرف گراو¿نڈ نہیں کیا گیا بلکہ ان کے پروموشن بھی روک لیے گئے ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ کرونا وائرس کی مہلک وبا سے بچاو¿ کے تناظر میں امیون سسٹم کی بہتری ضروری ہے اسی لیے میزبان ڈائٹنگ بھی نہیں کرسکتے۔

فضائی میزبانوں کو وزن کے باعث گراو¿نڈ کرنے کے معاملے پر ترجمان پی آئی اے نے کہا ہے کہ گراو¿نڈ کیے گئے فضائی میزبانوں کی تعداد 85 ہے، جنہیں مسلسل شکایت پر گراو¿نڈ کیا گیا۔ قومی ایئرلائن کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ فربہ خواتین اور توند کے حامل میزبانوں کو وارننگ دی جاتی رہی ہے لیکن انہوں نے وارننگ کو سنجیدہ نہیں لیا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی پی آئی اے کی جانب سے اپنے فضائی میزبانوں کو سرکلر جاری کیا گیا تھا، قومی ایئرلائن پی ا?ئی اے حکام نے فضائی میزبانوں کو وزن کم کرنے کا حکم دیا تھا۔
پی ا?ئی اے کے سرکلر میں کہا گیا تھا کہ مقررہ حد سے 30 پونڈ اضافی وزن والے فضائی میزبان ہر ماہ 5 پونڈ وزن کم کریں۔ سرکلر میں کہا گیا تھا کہ اضافی وزن والے فضائی میزبان جولائی تک اپنا وزن مقررہ حد کے مطابق کریں جس کے بعد طے شدہ معیار سے زیادہ وزن والے فضائی میزبانوں کو گراو?نڈ کردیا جائے گا۔ پی ا?ئی اے کے ضوابط کے مطابق 5.5 فٹ قد کے فضائی میزبان کا وزن 150 پونڈ سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔ دوسری جانب پی ا?ئی اے حکام کی وزن کم کرنے کی ہدایت پر فضائی میزبانوں میں تشویش کی لہر پائی جاتی ہے۔ فضائی میزبانوں کے مطابق ایک ماہ میں وزن 25 پونڈ کم کیسے کیا جاسکتا ہے؟ اگر سرکلر واپس نہ لیا گیا تو اسے عدالت میں چیلنج کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں