19 سال بعد بڑی تبدیلی ، یکم جولائی سے بینک سے رقم نکلوانے پر ٹیکس نہیں کٹے گا

اسلام آباد ( اسٹاف رپورٹر ) فنانس بل 2021 میں ٹیکس کاٹنے کی شق کو حذف کر دیا گیا ، یکم جولائی سے بینک سے رقم نکلوانے پر ٹیکس نہیں کٹے گا۔ تفصیلات کے مطابق تمام بنکنگ ترسیلات پر بھی ودہولڈنگ ٹیکس کی کٹوتی کی شق کو حذف کر دیا گیا ہے ، اس کے علاوہ اسٹاک ایکسچینج کی ترسیلات پر ودہولڈنگ ٹیکس کی کٹوتی بھی ختم کردی جائے گی۔
بتایا گیا ہے کہ بنکوں سے رقم نکلوانے پر ود ہولڈنگ ٹیکس کٹوتی کی یہ شق سال 2002ئ میں نافذ کی گئی تھی ، جس کے تحت بنکوں سے رقوم نکلوانے پر ٹیکس رجسٹرڈ افراد سے کٹوتی نہیں کی جاتی تھی تاہم نان ٹیکس رجسٹرڈ افراد سے 0 اعشاریہ 6 فیصد کی کٹوتی لازم تھی ، جسے اب فنانس بل 2021 میں ختم کر دیا گیا۔ دوسری طرف اسٹیٹ بینک نے کورونا کے باعث دی گئی رقوم کی مفت انٹر بینک ٹرانسفر کی رعایت واپس لے لی، اب بینک اکاﺅنٹ سے رقم ٹرانسفر کرنے پر0.1 فیصد تک ٹیکس دینا ہوگا ، کورونا کی وجہ سے مارچ 2020 میں انٹربینک ٹرانزیکشن پر عائد ٹیکس کی وصولی گزشتہ سال روک دی گئی تھی، لیکن اب کورونا کی صورتحال بہتر ہونے پر اسٹیٹ بینک نے فیصلہ کیا ہے کہ بغیر فیس انٹر بینک ٹرانزیکشن کی رعایت واپس لی جائے، اب ایک ماہ میں ایک اکانٹ سے 25 ہزار روپے سے زائد کی رقم منتقل کرنے والے صارفین کو صفر اعشاریہ ایک فیصد یا دو سوروپے بینک فیس دینا ہوگی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق ایک ماہ میں صرف 25 ہزار روپے تک ٹرانسفر کرنے والے صارفین ٹرانزیکشن فیس سے مستثنی ہوگا جب کہ ایک ہی بینک کی مختلف برانچوں کے درمیان ہونے والی ا?ن لائن ٹرانزیکشن بھی فری ہوگی تاہم اسٹیٹ بینک نے یہ اعتراف بھی کیا ہے کہ انٹربینک اور موبائل بینکنگ ٹرانزیکشنز گزشتہ سال دو گنا ہوگئی تھی ، تاجروں اور صنعت کاروں کا کہنا ہے کہ آن لائن بینک ٹرانسفر کے رحجان میں اضافے کے بعد ٹیکس عائد کیا گیا ہے جس سے کھاتے داروں کو نقصان اور بینکوں کو فائدہ ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں