وزیراعظم نے انٹرنیٹ ڈیٹا پر ٹیکس مسترد کردیا

وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی بجٹ میں انٹرنیٹ ڈیٹا پر فی جی بی پانچ روپے ٹیکس لگانے کی تجویز مسترد کردی۔

وزیر خزانہ شوکت ترین کا بجٹ تقریر کے دوران کہنا تھا کہ پچھلے کچھ عرصے میں ٹیلی مواصلات کے شعبے میں بہت ترقی ہوئی ہے۔

شوکت ترین کا کہنا تھا کہ اس شعبے سے جائز حد تک ریونیو حاصل کرنے کے لیے تین منٹ سے زائد جاری رہنے والی موبائل فون کالز، انٹرنیٹ ڈیٹا کے استعمال اور ایس ایم ایس پیغامات پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی نافذ کی جا رہی ہے ۔

 واضح رہے کہ اس سے پہلے یہ خبر سامنے آئی تھی کہ نئے بجٹ کے بعد موبائل فون سستا، جبکہ موبائل کال مہنگی ہوجائے گی، آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تین منٹ سے لمبی موبائل فون کالز پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی جانب سے کیے جانے والے شور شرابے اور احتجاج کے دوران مالی سال 22-2021ء کا بجٹ پیش کر دیا گیا۔

وفاقی وزیرِ خزانہ شوکت ترین نے 8 ہزار 487 ارب روپے کا وفاقی بجٹ پیش کیا۔

انٹرنیٹ ڈیٹا کے استعمال اور ایس ایم ایس پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وزیرخزانہ شوکت ترین نے بجٹ تقریر میں کہا کہ موبائل فونز پر موجودہ ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح ساڑھے بارہ فیصد سے کم کر کے 10 فیصد کیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں