لوڈ شیڈنگ 3 دن میں ختم نہ ہوئی تو احتجاج کرینگے: حافظ نعیم الرحمٰن

امیرِجماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا معاملہ بگڑتا جا رہا ہے، 3 دن میں یہ مسئلہ حل نہ ہوا تو احتجاج کا اعلان کریں گے۔

ادارہ نورِ حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ حکومت کی جانب سے شہریوں کو کوئی ریلیف نہیں دیا جا رہا، کے الیکٹرک نج کاری کے 16 برس بعد صرف بجلی کی پیداوار میں 11 فیصد اضافہ کر سکا۔

انہوں نے کہا کہ نیپرا کے الیکٹرک کو ڈھیل دیتا ہے، کے الیکٹرک کی نجکاری کیوں گئی تھی اس لیئے کہ لوڈ شیڈنگ ختم ہو؟ یہ خود انحصار ہو جائیں، اسی لئے کے ای ایس سی کو بیچ دیا گیا تھا۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ اب کے الیکٹرک صارفین کی تعداد ساڑھے 29 لاکھ ہوچکی ہے، 2005ء میں صارفین کی تعداد 18 لاکھ تھی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اب ایک پرائیوٹ ادارے کو 95 ارب کی سبسڈی دیتی ہے، کے الیکٹرک کے والی وارث ماں باپ کا ہی نہیں پتہ کہ کون اس کا مالک ہے، کیا ملک دشمن عناصر اس کے کرتا دھرتا ہیں؟

امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی نے کہا کہ شہری لوڈ شیڈنگ کے عذاب میں مبتلا ہیں، وفاقی حکومت اس کی سب سے بڑی ذمے دار ہے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ 13 برس سے برسرِاقتدار پاکستان پیپلز پارٹی اس مسئلے پر بولنے کو تیار نہیں۔

حافظ نعیم الرحمٰن کا یہ بھی کہنا ہے کہ گورنر سندھ عمران اسماعیل کے لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے دعوے کہاں گئے؟

اپنا تبصرہ بھیجیں