جیو انتظامیہ کا حامد میر سے پریس کلب کے سامنے تقریر کی وضاحت یا تردید کرنے کا مطالبہ

اسلام آباد (اسٹاف رپورٹر) سینئیر اینکر پرسن اور کالم نگار حامد میر کو غیر معینہ مدت کی چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے۔سینئر صحافی حامد میر نے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چینل کی انتظامیہ کی جانب سے انہیں کہا گیا کہ پیر کو وہ آن ائیر نہیں جا رہے۔ان کے مطابق یہ بات دو تین دن سے چل رہی تھیں۔ماضی کے برعکس اس بار ان کی بیوی اور بیٹی کو دھمکیاں ملی ہیں جب کہ ان کے بھائی کو ایف آئی اے نے کسی پرانے کیس میں طلب کیا ہے۔
حامد میر نے بتایا ہے کہ انتظامیہ نے مجھے کہا کہ میں پریس کلب کے سامنے تقریر کی وضاحت یا تردید کروں،میں نے ان سے پوچھا یہ آپ سے کون کہہ رہا ہے۔میں نے ان سے کہا کہ اگر وہ اسد طور پر حملہ کرنے والوں کو گرفتار کر لیتے ہیں تو میں وضاحت چھوڑیں،معافی مانگنے کو بھی تیار ہوں۔
جیو کی انتظامیہ بھی تصدیق کر چکی ہے کہ حامد میر پیر سے اپنے شو کی میزبانی نہیں کریں گے۔

اور انہیں کچھ عرصے کے لیے چھٹی پر بھیجا گیا ہے۔انتظامیہ کے مطابق حامد میر ابھی بھی جنگ گروپ سے وابستہ ہیں تاہم محمد جنید کو حامد میر کی جگہ میزبانی کیے لیے کراچی سے اسلام آباد بلا لیا گیا ہے۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر بھی حامد میر نے اپنے پیغام میں کہا کہ میرے لیے یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ ماضی میں بھی مجھ پر دو مرتبہ پابندی عائد کی گئی۔
مجھ پر قاتلانہ حملہ بھی کیا گیا لیکن میں بچ گیا۔ اس سب کے باوجود بھی آئین میں دئے گئے حقوق کے لیے میں نے آواز اٹھانا نہیں چھوڑا۔ انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ میں نتائج بھگتنے کے لیے تیار ہوں ، چونکہ میرے خاندان کو دھمکایا جا رہا ہے لہٰذا میں اب کسی بھی حد تک جاو¿ں گا۔جبکہ صحافی مبشر لقمان نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ جیو نیوز کی انتظامیہ اور حامد میر کے مابین کچھ اختلافات ہیں۔ تاہم ان اختلافات کی تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔ تاہم ایسا لگتا ہے کہ چینل اور اینکر کے مابین ایک طویل مدتی تعلق اب ختم ہو جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں