سندھ حکومت نے مردم شماری نتائج کیخلاف ریفرنس پارلیمنٹ کو بھیج دیا

سندھ حکومت نے مردم شماری نتائج کیخلاف ریفرنس پارلیمنٹ کو بھیج دیا

سندھ حکومت نے مردم شماری نتائج کے خلاف ریفرنس پارلیمنٹ کو بھیج دیا ہے۔ ریفرنس چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کو بھیجا گیا ہے۔

سندھ حکومت نے آئین پاکستان کے آرٹیکل 154 کی ذیلی شق 7 کے تحت ریفرنس ارسال کیا۔

حکومت سندھ کی جانب سے ارسال کیے گئے خط میں کہا گیا کہ آئینی طریقہ کار کے تحت سندھ حکومت کے ریفرنس پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے۔

اس میں کہا گیا کہ صوبہ سندھ کا موقف تسلیم کیے بغیر مردم شماری کے حتمی نتائج جاری کیے گئے۔

سندھ حکومت نے کہا کہ وفاقی کابینہ اور مردم شماری پر کابینہ کمیٹی نے آئینی وقانونی تقاضوں کے برعکس منظوری دی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے مردم شماری نتائج پر وزیراعظم کو 14 اپریل کو لکھے گئے خط کا بھی حوالہ دیا۔

سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ سندھ کی آبادی کو کم گِنا گیا جس کے شواہد موجود ہیں، سندھ کی آبادی چھ کروڑ سے زائد ہے۔

خط میں کہا گیا کہ مشترکہ مفادات کونسل کے ہر اجلاس میں وزیراعلیٰ نے اپنے تحفظات ریکارڈ کروائے۔

سندھ حکومت نے کہا کہ بدقسمتی سے ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ سی سی آئی نے عددی اکثریت کی بنیاد پر فیصلہ دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں