رنگ روڈ منصوبہ، آڈٹ ٹیم کو ریکارڈ کے حصول میں مشکلات کا سامنا

راولپنڈی (جنرل رپورٹر) راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے کا اسپیشل آڈٹ کرنے والی ٹیم کو ریکارڈ کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی جی آڈٹ پنجاب کی ٹیم نے رنگ روڈ کے اردگرد بننے والی غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز، پروجیکٹ مینجمنٹ یونٹ (پی ایم یو) میں بھرتیوں کا ریکارڈ، منصوبہ کا پی سی ٹو، کنسلٹنسی ایوارڈ، کنسلٹنٹ معاہدے سمیت 14 مختلف دستاویزات طلب کررکھی ہیں، جن میں سے صرف 5 دستاویزات تک رسائی ممکن ہوسکی ہے، ٹیم نے 20 دن میں آڈٹ کرکے رپورٹ پنجاب حکومت کو پیش کرنا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق منصوبے کے اسپیشل آڈٹ سے جڑے افسر نے نجی ٹی وی چینل کو بتایا کہ فیلڈ آڈٹ ٹیم کے انسپکٹنگ آفیسر نے کمشنر راولپنڈی کو تحریری درخواست دی کہ آڈٹ ٹیم کو رنگ روڈ کا مکمل ریکارڈ فراہم کیا جائے۔

ذرائع کے مطابق آڈٹ ٹیم کو غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کی تفصیلات، منصوبہ کی فزیبلٹی، تخمینہ، ٹینڈرنگ، کنسلٹنٹس کو ادا کیے گئے معاوضے کی تفصیلات، ریونیو ڈیپارٹمنٹ کی سروے رپورٹ، رقبے کی خریداری کے لیے بنائی گئی ڈسٹرکٹ پرائس کمیٹی ہے۔

آڈٹ ٹیم نے درخواست کی کہ راولپنڈی ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں 17 ویں گریڈ کا فوکل پرسن بھی تعینات کیا جائے۔ یاد رہے کہ محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے بھی راولپنڈی رنگ روڈ اسکینڈل پر انکوائری شروع کی تھی۔ انکوائری وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایات پر شروع کی گئی تھی۔ اس ضمن میں تحقیقات کے لیے ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب محمد گوہر نفیس کی طرف سے ٹیم تشکیل دی گئی تھی، ٹیم قانونی، تکنیکی اور معاشی ماہرین پر مشتمل ہے، تحقیقات کے بعد حقائق قوم کے سامنے رکھے جائیں گے۔ قبل ازیں راولپنڈی رنگ روڈ اسکینڈل کی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی ٹوٹنے سے معاملے کی تحقیقات التوا کا شکار ہوگئی تھیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں