میو ہسپتال لاہور کے سکیورٹی گارڈ نے مریضہ کا آپریشن کر ڈالا

لاہور ( حالات بیورو رپورٹ) لاہور کے میو ہسپتال میں 80 سال کی مریضہ کا سرجیکل ٹاور میں سیکیورٹی گارڈ نے آپریشن کردیا۔ تفصیلات کے مطابق خاتون کو پھوڑے کے علاج کیلئے سرجیکل ایمرجنسی میں لایا گیا جہاں اس کا غلط آپریشن کیا گیا ، جس کی وجہ سے خون بند نہ ہوا لیکن پٹی کرکے مریضہ کو گھر بھجوا دیا گیا جس کے بعد بھی سیکیورٹی گارڈ خود کو ڈاکٹر ظاہر کرکے 2 روز تک گھر میں مریضہ کی پٹی کرتا رہا تاہم مریضہ کا خون بند نہ ہونے سے اس کی حالت بگڑ گئی۔
بتایا گیا ہے کہ مریضہ کو جب دوبارہ میو ہسپتال لایا گیا تو حقیقت سامنے آئی، جس کے بعد میو ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر افتخار نے سیکیورٹی اہلکار وحید بٹ کو پولیس کے حوالے کردیا اور آپریشن تھیٹر میں ڈیوٹی پر مامور ملازم عثمان بٹ کو معطل کر دیا گیا جب کہ واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی قائم کردی گئی۔
دوسری طرف خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں آکسیجن ختم ہونے سے مریضوں کی اموات کے معاملے پر بنائی گئی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں خیبر ٹیچنگ ہسپتال کے ڈائریکٹر سمیت 7 افراد کو معطل کر دیا گیا، میٹی کی رپورٹ میں ذمہ داروں کا تعین کرکے ان کیخلاف کارروائی کا آغاز کردیا گیا ، فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق آکسیجن کا لیول کم ہونے کے باوجود سلنڈر تبدیل نہیں کیے گئے، جس سے آکسیجن ختم ہوئی اور مریضوں کی اموات ہوئیں ، رپورٹ کے بعد خیبر ٹیچنگ ہسپتال کے ڈائریکٹر سمیت 7 افراد کو معطل کر دیا گیا ، جب کہ ملزمان کو سخت سزاو¿ں کے ذریعے نشان عبرت بنانےکااعلان بھی کیا گیا ہے۔

علاوہ ازیںایک پاکستانی عطائی ڈاکٹر کو اسپین میں گرفتار کرلیا گیا ، جسے گرفتار تو غیری قانونی اور بغیر لائسنس کے کلینک چلانے پر کیا گیا تھا مگر گرفتاری کے بعد انکشاف ہوا کہ اسمگلنگ سمیت منی لانڈرنگ جیسے جرائم میں بھی یہ عطائی ڈاکٹر ملوث ہے، عطائی ڈاکٹر جس سے متعلق دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اس نے یو کے کے رہائشی سے دل کے امراض ، کینسر اور دیگر بیماریوں کے علاج کے لیے 20ہزار پا?نڈ لیے تھے اسے اسپین میں گرفتار کر لیا گیا ، 52سالہ پاکستانی شخص کے بارے میں کہا جا رہاہے کہ اس نے ویلنیشا کے علاقے میں کرائے کے گھر پر غیر قانونی میڈیکل کلینک کھول رکھاتھا جب کہ اس نے اس کام کا لائسنس بھی نہیں لیا ہوا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے اپنے کلینک پر جو نرسنگ اسٹاف رکھا ہوا ہے وہ بھی میڈیکل کا تعلیم یافتہ نہیں ہے بلکہ ایک فارم ہا?س پر کام کرتا ہے اور اس کے کلینک پر 12گھنٹے کی اضافہ ڈیوٹی دیتا ہے اور اس اسٹاف کو عطائی ڈاکٹر نے یرغمال بنا کر رکھا ہوا تھا ، عطائی ڈاکٹر کو گرفتار کر کے کلینک سیل کر دیا گیا ہے اور اس کے پاس کھیتوں میں کام کرنے والے یرغمال بنائے گئے لوگ جو نرسنگ کاکام سرانجام دے رہے تھے انہیں آزاد کر دیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں