موسم گرما میں کن غذاؤں کا استعمال بڑھا دینا چاہیے؟

موسم گرما میں کن غذاؤں کا استعمال زیادہ مفید ہے ؟

موسم گرما کے آتے ہی طبی و غذائی ماہرین کی جانب سے مرغن، تلی ہوئی بازار سے تیار شد ملنے والی غذاؤں کے استعمال سے گریز تجویز کیا جاتا ہے  جبکہ قدرتی، تازہ اور سادہ، صاف گھر میں بنے کھانوں کو ترجیح دینے پر زور دیا جاتا ہے اور یہی عادت گرمیوں میں متعدد شکایات اور گرمی کی شدت سے بچنے کے لیے مفید بھی ثابت ہوتی ہے ۔

غذائی ماہرین کے مطابق غذا کی قسم ہی انسانی جسم کے لیے صحت یا بیماری لانے کا فیصلہ کرتی ہے، جیسے ایک گاڑی کو گندا فیول دیا جائے تو اُس کا مضبوط انجن بھی دنوں میں تباہ ہو جائے گا اور ساری گاڑی نکارہ ہو جائے گی اسی طرح قدرت نے انسانی جسم کو بھی ایک مشین کی طرح بنایا ہے، صاف، تازہ، سادہ اور قدرتی غذاؤں کے سبب انسان متعدد بیماریوں اور موسمی شکایات سے بچ جاتا ہے ہے جبکہ مضر صحت غذا کے استعمال سے صرف نقصان ہی ہوتا ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق گرمیوں میں بہت سے بیکٹیریاز اور وائرسز زیادہ متحرک اور جَلد افزائش پاتے ہیں اسی لیے غذائی ماہرین کی جانب سے گرمیوں میں تازہ اور سادہ غذا کا استعمال تجویز کیا جاتا ہے۔

 مندرجہ ذیل درج غذاؤں کے استعمال سے نہ صرف گرمی کی شدت میں کمی آئے گی بلکہ صحت پہلے سے بہتر ہو جائے اور آپ خود کو شدید گرمیوں میں بھی پر سکون اور توانا محسوس کریں گے ۔

ایسی غذائیں جن کا استعمال موسم گرما میں بڑھا دیانا چاہیے:

زیادہ پانی کی مقدار

گرمی ہو یا سردی پانی کی مقدار پر سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا ہے، گرمیوں میں پسینے کے سبب جسم سے نمکیات اور پانی زیادہ خارج ہو جاتا ہے لہٰذا گرمیوں میں اس کا استعمال دگنا تجویز کیا جاتا ہے، ٹھنڈا پانی پینے کے سبب فوری طور پر معدے کی گرمی اور جسمانی درجہ حرارت نیچے آتا ہے،  پانی اضافی گرمی کے نتیجے میں پیدا ہونے والے زہریلے اثرات کے اخراج میں بھی مدد دیتا ہے جبکہ نظام ہاضمہ کو صحت مند بناتا ہے۔

پانی والی غذائیں

طبی ماہرین کے مطابق گرمیوں میں پھلوں اور سبزیوں کا استعمال بڑھا دیں جن میں سیب، آڑو، تربوز اور کھیرا وغیرہ شامل ہے جبکہ کھٹی غذاؤں سے دور رہیں جو کہ تیزابیت کو بڑھا کر معدے کی گرمی میں اضافہ کرسکتی ہیں۔

دہی

دہی معدے کی صحت کے لیے فائدہ مند بیکٹریاز کی مقدار بڑھانے میں مدد دیتا ہے، دہی کےاستعمال سے معدے کی گرمی میں کمی آتی ہے اور گرمیوں میں نکلنے والے دانوں سے چھٹکارہ حاصل  ہونے میں مدد ملتی ہے جبکہ نظام ہاضمہ اور دیگر اعضاء بھی فعال ہوتے ہیں۔

ٹھنڈا دودھ

ٹھنڈا دودھ بھی معدے کے درجہ حرارت اور تیزابیت کو کم کرنے میں مددگار ہے، ٹھنڈے دودھ کا گلاس رات کو پرسکون نیند سونے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

ابلے ہوئے چاول

معدے میں گرمی کی اکثر علامات سامنے نہیں آتیں مگر بے آرامی، بھوک نہ لگنا، خالی پیٹ قے محسوس ہونا اور چکر آنا معدے کی گرمی کے اسباب ہوسکتے ہیں لہٰذا ایسی علامات سامنے آنے پر ابلے ہوئے سفید چاول بھی معدے کو ٹھنڈک پہنچا سکتے ہیں، دہی کے ساتھ سادے چاول کھانا اس اثر کو زیادہ تیز کردیتا ہے۔

پودینہ

پودینہ بھی معدے کی گرمی دور کرنے میں مدد دے سکتا ہے جس کی وجہ اس کی ٹھنڈی تاثیر ہے، پودینے کا بطور سلاد، مشروب میں شامل کر کے یا چٹنی بنا کر کھانے سے غذا جلد ہضم ہوتی ہے اور انسان خود کو تروتازہ پرسکون اور ہلکا محسوس کرتا ہے ۔

سیب کا سرکہ

ایک گلاس پانی میں 2 سے 3 چائے کے چمچ سیب کے سرکے اور ایک کھانے کے چمچ شہد کو مکس کریں اور اس مکسچر کو پی لیں، یہ فرحت بخش احساس دلاتا ہے، یہ مشروب معدے ، سینے اور تیذابیت کا احساس کم کر کے گرمی کی شد میں کمی لاتا ہے۔

ایلو ویرا جیل

متعدد اینٹی آکسیڈنٹ سے بھر پور غذا ایلو ویرا جیل قبض کشا غذا ہے جو آنتوں میں پانی کی مقدار بڑھاتا ہے۔

معدے کی جلن پر قابو پانے اور گرمی کا زور توڑنے کے لیے آدھا کپ ایلو ویرا جیل کھانا کھانے سے قبل گرائینڈ کر کے پی لیں، اس سے غذا جلد ہضم اور ٹھنڈک کا احساس برقرار رہے گا۔

کیٹاگری میں : صحت

اپنا تبصرہ بھیجیں