صحافیوں سے اب کوئی ذرائع نہیں پوچھ سکے گا: فواد چوہدری

صحافیوں سے اب کوئی ذرائع نہیں پوچھ سکے گا:

وفاقی وزیر برائے اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ کابینہ نے کل رات جرنلسٹ پروٹیکشن ایکٹ کی منظوری دے دی ہے، اگر صحافیوں کو کوریج کرتے وقت کچھ ہوا تو انہیں پروٹیکشن دی جائے گی جبکہ صحافیوں سے اب کوئی ذرائع نہیں پوچھ سکے گا۔

اسلام آباد میں وفاقی وزیر فواد چوہدری اور مشیر برائے کامرس رزاق داؤد نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

پریس کانفرنس میں فواد چوہدری نے کہا کہ محمد بن سلمان نے مسلم ممالک کے درمیان اچھے تعلقات قائم کرنے کی بات کی ہے، عمران خان کی خواہش ہے کہ سعودی عرب اور ایران کے تعلقات بہتر ہوں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم نے سفراء سے جو گفتگو کی اس پر نون لیگ کی تنقید پر حیرانی ہوئی، وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب سے پاک سعودیہ تعلقات میں مزید بہتری آئے گی۔

اُنہوں نے کہا کہ اگر بیرون ملک پاکستانیوں کے حقوق کی آواز نہیں اُٹھا سکتے تو حکومت میں رہنے کا حق نہیں، وزیراعظم نے سفراء پر زور دیا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا خیال رکھا جائے۔

وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم اشرافیہ کے بجائے مزدور طقبے کے ساتھ ہیں کیونکہ ملک کو آگے لے کر جانا ہے تو غریب طبقے کو اوپر لانا ہوگا۔

اُن کا کہنا تھا کہ خوشی ہے ن لیگ اور باقی جماعتیں این اے 249 میں دوبارہ پولنگ کا مطالبہ کررہی ہیں، سیاسی جماعتوں کو کہتا ہوں انتخابی اصلاحات کے لیے سنجیدہ رویہ اختیار کریں جبکہ مسلم لیگ ن کسی بھی معاملے پر حکومت کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار نہیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ایک خاتون بیرون ملک کام کرتی تھیں جنہیں مسلسل زیادتی کو شکار بنایا جارہا تھا،وہ عورت سفیر کے پاس گئی کہا گیا کہ تین شادیوں کے بعد تم پر پولیس کارروائی ہونی چاہیے۔

اُنہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے کئی بار کہا کہ انہیں سفراء پر فخر ہے، کچھ سفارتخانوں نے مزدوروں کے لیے دروازے بند کیے جن کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ میڈیا ہاوسز کو سپورٹ کرنے کے مختلف پروگرامز لارہے ہیں جبکہ 40 کروڑ کی پیمنٹ صحافیوں کے لیے عید کے موقع پر ریلیز کی جائے گی۔

دوسری جانب مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد نے کہا کہ پاکستانی سیلر اب ایمیزون کا پلیٹ فارم استعمال کرسکتے ہیں، پاکستانی مصنوعات اب ایمیزون کے ذریعے برآمد کی جاسکتی ہیں۔

رزاق داؤد نے کہا کہ کس طرح ایمیزون کے سسٹم کو استعمال کرنا ہے پاکستانی سیلرز کو تربیت دینا ہے، ایمیزون سے ہمارے ایکسپورٹرز کے لیے نیا راستہ کھلے گا۔

اُنہوں نے کہا کہ ایمیزون نے پاکستان کے چالیس ایکسپورٹرز کو اجازت دی ہے جن کے ساتھ وہ کام کریں گے، ایمیزون نے فیصلہ کیا کہ پاکستانی ایمیزون کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ نوجوان مرد اور خواتین انٹرپرینیور ایمیزون کا پلیٹ فارم اب استعمال کر سکتے ہیں، ایمیزون کی پلیٹ فارم کے ذریعے پاکستان میں ای کامرس کے نئے دروازے کھل گئے ہیں۔

رزاق داؤد نے یہ بھی کہا کہ ایمیزون کے حوالے سے لاجسٹک اور کوالٹی کی یقین دہانی پرہم منصوبہ بندی کر رہے ہیں، ایمیزون میں اگر کوئی کسٹمر شکایت کرے تو وہ ایکسپورٹر کا نام کاٹ دیتے ہیں۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ نیشنل ای کامرس بنائی جائے، ای کامرس میں کام کرنے والوں کے ماضی میں ادائیگیوں کے مسئلے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں