اسلام آباد،سی ڈی اے کی کرپشن آسمان کو چھونے لگی….کون لگام ڈالے..؟

اسلام آباد(جنرل رپورٹر) سی ڈی اے میں کرپشن عرج پر پہنچ چکی ہے ۔ سی ڈی اے کی تاریخ مین جتنی کرپشن آج ہے پہلے کھبی نہیں دیکھی گئی اور حیران کن بات ہے سی ڈی اے چئیرمین کے نوٹس میں یہ سب کچھ ہونے کے باوجود انہوں نے آنکھیں بند کی ہوئی ہیںتفصیلات کے مطابق سی ڈی اے کا لینڈ دیپارٹمنٹاور ایگرو ڈیپارٹمنٹ اس کرپشن میں پیش پیش ہیں ایک چپڑاسی سے لیکر ممبر اسٹیٹ تک کوئی بھی ایسا اہلکار نہیں جو دیانت داری سے کام کر رہا ہے اس کرپشن کا ایک واضع ثبوت ایک شہری قاسم جہانگیر ہے جو اپنے ایگرو پلاٹ کے لئے پچھلے 14سالوں سے سی ڈی اے میںدھکے کھا رہا ہے قاسم جہانگیر کے مطابق سی ڈی اے نے اس کے دادا مرحوم کی 238کنال زرعی اراضی 1969ایکوائرڈ کی تھی .
اور اس ایکوائرڈ شدہ زمین کے بدلے ایک فارم ہاﺅس نمبر 28-Aمری روڈ پر الاٹ کیا تھا بعد ازاں اس کے دادا کا انتقال ہو گیا اور واثان میں 2بیٹے اور 7بیٹیاں تھیں سی ڈی اے کے ایگرو ڈائریکٹر شبیر اور ایک انوسٹر سردار عزیز نے ٹیکنکل طریقہ سے اس کے والد عبداظہور کا نام خارج کر کے پلاٹ باقی وارثان کو الاٹ کر دیا بقول قاسم جہانگیر اس نے اتضاج کیا اس کے والد کو وارثان کی لسٹ سے کیسے نکالا گیا اگے سے ٹکا سا جوب ملا آپ کورٹ جائیں ،قاسم جہانگیر نے اس فارم ہاﺅس میں اپنا نام شامل کرنے کے لئے 4ما ہ قبل چئیرمین سی ڈی اے کو درخواست دی جنہوں نے وہ درخواست ممبر اسٹیٹ کو بھجوا دی اور ممبر اسٹیٹ نے وہ درخواست بجائے ڈائریکٹر ایگرو شاہد تارڑ کو بھجوانے کے ڈائریکٹر لینڈ شفیع کو بھجوا دی ، اب ممبر اسٹیٹ مججھے ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا ہوا ہے چار ماہ گزرنے کے باوجود بقول قاسم جہانگیر جہاں سے چلا تھا وہیں کھڑا ہوں وزیر اعظم پاکستان اس معاملے کو خود دیکھیں اور سی ڈی اے تعینات کرپٹ افسران اور اہلکاروں کو نوکریوں سے فوری ہٹایا جائے.

اپنا تبصرہ بھیجیں